وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا

وفاقی بجٹ 20-20 قومی اسمبلی میں 70کھرب 22 ارب روپے بجٹ پیش کردیا گیا ہے بجٹ  وزیرمملکت حماد اظہر نے قومی اسمبلی  میں پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران حماد اظہر نے بتایا کہ قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 لاکھ روپے اور غیرتنخواہ دار طبقے کے لئے 4 لاکھ کرنے، 6لاکھ سے زائد تنخواہ دار طبقے کے لئے ٹیکس کے 11سلیب بنانے،2ہزار سے زائد سی سی گاڑیوں پر 7.5فیصد ڈیوٹی عائد کرنے،1ہزار سی سی سے زائد گاڑی  پر 5 فیصد ٹیکس، ایک ہزار سی سی تک گاڈی پر 2.5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز دی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت حماد اظہر نے قومی  میں بجٹ پیش کیا، جس میں قومی ترقیاتی پروگرام کیلئے1800 ارب اورغیر ترقیاتی اخراجات6192 ارب رکھے گئے۔ انہوں نے قومی اسمبلی  میں بجٹ تقریر کے میں کہا کہ ملکی قرضے اورادائیگیاں31 ہزارارب ہوگئے تھے زرمبادلہ  ذخائر 18ارب سے گرتے 10فیصد رہ گئے۔

مالیاتی خسارہ 2200ارب تک پہنچ گیا، تجارتی خسارہ 32ارب ڈالرتک پہنچ گیا۔

تجارتی خسارے میں 4ارب ڈالر کی کمی لائے۔برامدات میں کوئی پچھلے پانچ سالوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔بجلی  کا گرد قرضہ  1200ارب تک پہنچ گیا تھا۔ سرکاری اداروں کی کارکردگی میں 1300ارب کا خسارہ تھا۔ روپے کی قدرمستحکم رکھنے کیلئے اربوں روپے جھونک دیے گئے۔ ایسا زیادہ دیر نہیں چل سکتا تھا، یوں 2017ء میں روپیہ گرنا شروع ہوا، اور ترقی کا زور ٹوٹ گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں برامدات  میں اضافہ ہوا،اور امپورٹ میں 4ارب ڈالرکمی آئی۔بیرون ملک سے آنیوالے پیسے میں 2 اربڈالر کا اضافہ ہواچین ،سعودی عرب اور یواے ای سے 9.2ارب ڈالرکی امداد ملی،چین  سے 313 اشیاء پر ڈیوٹی تجارت ہوگی، میں دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔بجٹکی تیاری میں بیرونی خسارے میں کمی، امپورٹ میں کمی اور برامدت میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 لاکھ روپے اور غیرتنخواہ دار طبقے کے لئے 4 لاکھ کرنے، 6لاکھ سے زائد تنخواہ دار طبقے کے لئے ٹیکس کے 11سلیب بنانے،2ہزار سے زائد سی سی گاڑیوں پر 7.5فیصد ڈیوٹی عائد کرنے،1ہزار سی سی سے زائد گاڑی  پر 5 فیصد ٹیکس، ایک ہزار سی سی تک گاڑی  پر 2.5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی کی تجویز دی ہے

وفاقی بجٹ
Comments (0)
Add Comment