ویمن یونیورسٹی کےلیے ہر محاذ پر جنگ لڑیں گےسردار قمرالزماں

باغ آزاد کشمیر (حاجی محسن ہاشمی ) اپوزیشن لیڈر و وزیر صحت آزادکشمیر سردار قمر الزمان خان نے کہا ہے کہ ویمن یونیورسٹی کو میں نے لایا اور اس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے نہ اس کو کوئی یہاں سے منتقل کر سکتا ہے اس کے لئے قانونی، اخلاقی اور ہر محاذ پر آخری حد تک جنگ لڑیں گے۔باغ کے تاجر،شہری، سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی، طالبات کے ورثاء یونیورسٹی بچاؤ مہم میں ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ہم عدالتوں میں بھی یونیورسٹی کے باغ میں ہی تعمیر کے لئے کیس لڑیں گے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کا صدر بنا تو چار حلقوں وسطی، غربی، نیلم، اور راولاکوٹ سے الیکشن لڑوں گا۔ جامعہ خواتین کو تختہ مشق نہ بنائیں وائس چانسلر جامعہ خواتین کی تعیناتی فوری ہو جانی چایئے وزیر اعظم اور صدر اپنے جھگڑوں کی بھینٹ ویمن یونیورسٹی کو نہ چڑھائیں فوری طور پر وی سی تعینات کیا جائے۔سردار میر اکبر، مشتاق منہاس، رشید ترابی میرے بھائی جامعہ کی ترقی کے لئے ساتھ نبھاؤں گا۔ 27 دسمبر کو باغ کے مقام پر محترمہ بے نظیربھٹو شہید اور سردارراشد قمر کی مشترکہ طور پر برسی کا پروگرام ترتیب دیا تھا جس میں ہزاروں لوگوں کے لئے لنگر کا بھی بندوبست بھی کر چکا تھا مگر مظفر آباد کے مقام پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جب یہ اعلان کر دیا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی راولپنڈی لیاقت باغ میں منائیں گے تو ہم پر یہ دوہری ذمہ داری عائد ہو گئی کہ ہم لیاقت باغ کی برسی میں پوری قوت کے ساتھ شریک ہوں کیونکہ بلاول بھٹو زرداری نے یہ اعلان مظفر آباد کے مقام پر اس توقع کے ساتھ کیا تھا کہ لیاقت باغ کے جلسہ میں آزاد کشمیر کے لوگ بھر پور شرکت کریں گے۔ ان خیالات کااظہار سابق وزیر صحت عامہ سردار قمر الزمان خان نے پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی پی پی آزاد کشمیر کے نائب صدر سردار خالد محمود چغتائی، چیئرمین پی وائی او آزاد کشمیر سردار ضیاء القمر، صدر پی پی پی سردار عبدالمجید ایڈووکیٹ، راجہ خورشید علی کشمیری، زاہد جبار عباسی، سید عامر خورشید گردیزی، نسیم گردیزی،سردار اعجاز بیگ، سردار افتخار زمان،سردار صدیق،سمیت دیگر سینکڑوں کارکن بھی موجود تھے سردار قمر نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی اس کال پر ہم نے ضلعی سطح کے تمام پروگرامات ملتوی کرتے ہوئے لیاقت باغ کی طرف روانہ ہوں گے اور اس قافلے کی قیادت میں خود کروں گا راولپنڈی،اسلام آباد کے اندر آزاد کشمیر کے جتنے بھی افراد آباد ہیں یا ملازمتیں،کاروبار کرتے ہیں وہ بھی بھر پور طریقے سے ہمارے قافلے کا حصہ بنیں گے سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی ضمانت ہو گئی جو ہمارے لئے خوشی کی خبر ہے محترم آصف علی زرداری کی رہائی پر آزاد کشمیر بھر میں ہمارا یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شریک ہو کر اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا ہے یہ حق اور سچ کی فتح ہے۔ عدالتوں میں آئین و قانون کی کچھ بالادستی نظر آتی ہے عدلیہ کو انصاف کرنا چائیے دو اشخاص بڑی امیدیں لے کر اداروں میں جاتے ہیں ایک مریض جب ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے دوسرا مظلوم شخص جب جج کے پاس جاتا ہے ان دونوں کی بڑی امیدیں و حسریتیں ان سے وابستہ ہوتی ہیں جو ادارے اور قومیں انصاف نہیں کرتے وہ اس دنیا سے مٹ جایا کرتے ہیں۔سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ وویمن یونیورسٹی ایشو پر میں یہ دیکھ رہا تھا کہ اس ادارے کو باغ کے لوگ اور ارباب اختیار کس نظر سے دیکھتے ہیں اور لوگوں کی اس سے کتنی ایک محبت وابستہ ہے مگر سب کچھ اس کے بر عکس نظر آتا ہے۔ وزرا ء کی طرف سے جب یہ کہا گیا کہ ہم اس میں فریق ہی نہیں تو بڑا افسوس ہوا دوسری جانب دیکھا جائے تو وزراء کی بات میرے حق میں تھی مگر قطع اس بات کے میں اس پر کوئی سیاسی بیان بازی کرتا مگر میں اس ادارے کی بقا تعمیر و فلاح و بہبود دیکھنا چاہتا ہوں ان لوگوں کو چائیے تھا کہ وہ وویمن یونیورسٹی پر آنے والے فیصلوں کو باریک بینی سے پڑھتے رولز آف بزنس کو سمجھتے لیکن سب کے سب ہوائی باتیں کہتے سنتے اور واہ واہ کرتے دیکھتائی دیتے ہیں جس کا کوئی مقصد نہ ہے سردار قمر الزمان نے کہا کہ وویمن یونیورسٹی ایشو پر اپیل لے کر عدالت پہنچ چکا ہوں میں نے عبدالرشید ترابی کو ٹیلی فون کیا کہ آپ بھی میرے ساتھ وکالت نامہ دیں مگر پہلے تو انھوں نے ہاں کر لی مگر بعد میں ان کے نمبر سے جواب موصول نہ ہونے کا پیغام سنائی دیتا رہا وویمن یونیورسٹی کا مقدمہ یہ ہم سب کا ہے اس میں صحافتی تنظیموں،وکلاء،انجمن شہریان، انجمن تاجران سمیت تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلوں گا میں یونیورسٹی کی لڑائی بخوبی لڑوں گا کمیٹیاں تشکیل دے رکھی ہیں جن میں سردار عبدالرشید چغتائی،سردار طارق مسعود ایڈووکیٹ،ڈسٹرکٹ بار کے صدر سردار اعظم حیدر ایڈووکیٹ،سمیت دیگرکمیٹیوں میں اسی طرح دیگر نام شامل ہیں سردار قمر نے کہا کہ میر اکبر نے وویمن یونیورسٹی ایشو کے اوپر اپنی سوچ کے مطابق دلچسپی کا اظہار کیا ہے ایسے میں ڈپٹی کمشنر باغ نے جامعہ خواتین کی اراضی کے سلسلہ میں پیشہ وارانہ مہارت دیکھائی ہے اور ڈپٹی کمشنر کی کاوش کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں بنی پساری خالصہ سرکار پر جب یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھی جائے گئی تو خالد چغتائی کے گھر چھ قسم کا حلوہ اور۔۔۔۔ یہ کھلائیں گؤویمن یونیورسٹی سابق گیسٹ ہاؤس والی اراضی پر فوری تعمیر شروع کرے تاکہ جامعہ خواتین کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے آئی ہوئی 81 کروڑ روپے لیپس ہونے سے بچ سکیں ویمن یونیورسٹی کے لئے یہ خطیر رقم دینے پر میں سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کو بھی اس موقع پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے اس ادارے کے ساتھ بھر پور وفا نبھائی ویمن یونیورسٹی کو سابق وائس چانسلر نے بھر پور انداز میں چلایا اور اپنے ابتدائی دور میں بڑی مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یونیورسٹی کو کہیں بھی مقروض نہیں ہونے دیا سردار قمر نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی میں جو بھی وائس چانسلر آئے میری کسی سے دوستی یا رشتے داری نہیں جب صدر نے وائس چانسلر کے لئے سمری بھیج دی تو وائس چانسلر کی راہ میں رکاوٹیں آڑے نہیں آنی چایئے تھی صدر وزیر اعظم اپنی ذاتی پسند نہ پسند بنیاد پر یونیورسٹی کو تختہ مشق نہ بنائیں میں نے سنا ہے کہ اسمبلی میں ایک بل کے ذریعے چانسلر کے اختیارات کو محدود کیا جا رہا ہے اور یہ اختیاروزراء اور وزیر اعظم لینا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔میں ان لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وہ یہ غیر جمہوری فیصلہ نہ کریں اگر ان کو صدر آزاد کشمیر پسند نہیں تو ان کو تبدیل کر دیں حکومت کے پاس یہ اکثریت موجود ہے لیکن صدر، وزیر اعظم، وزراء، سپیکر ممبران اسمبلی اداروں کو تباہی سے دو چار نہ کریں۔ باغ میں دل کے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے والوں نے بجٹ میں کتنی رقم اس ہسپتال کے لیے رکھی ہے ددل کے ہسپتال کا ایک بیڈ کتنے کا ہے جس کے ساتھ تمام انسومینٹ ہوتے ہیں انھیں کہو ذرا پتہ کریں۔۔۔۔۔ سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ چار ماہ ہو گئے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہے مرد و خواتین کے ساتھ دنیا کا بد ترین سلوک کیا جا رہا ہے انسانی حقوق کا علمبردار امریکہ کو صرف راؤ انوار ہی نظر آیا جسے بلیک لسٹ ظاہر کیا گیا مگر مقبوضہ کشمیر کے اندر جو کچھ مودی نے کیا اس سے پوری انسانیت شرمسار ہے مگر امریکہ کی طرف سے مودی کے پرائیویٹ جلسہ میں ٹرمپ کی شرکت لمحہ فکریہ ہے۔سردار قمر نے کہا کہ جلد باغ کے اندر ایک اور پریس کانفرنس کا انعقاد کر کے مزید حقائق لوگوں کے سامنے رکھوں گا۔

باغ، ()سابق اپوزیشن لیڈر و وزیر صحت آزادکشمیر سردار قمر الزمان خان نے کہا ہے کہ ویمن یونیورسٹی کو میں نے لایا اور اس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے نہ اس کو کوئی یہاں سے منتقل کر سکتا ہے اس کے لئے قانونی، اخلاقی اور ہر محاذ پر آخری حد تک جنگ لڑیں گے۔باغ کے تاجر،شہری، سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی، طالبات کے ورثاء یونیورسٹی بچاؤ مہم میں ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ہم عدالتوں میں بھی یونیورسٹی کے باغ میں ہی تعمیر کے لئے کیس لڑیں گے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کا صدر بنا تو چار حلقوں وسطی، غربی، نیلم، اور راولاکوٹ سے الیکشن لڑوں گا۔ جامعہ خواتین کو تختہ مشق نہ بنائیں وائس چانسلر جامعہ خواتین کی تعیناتی فوری ہو جانی چایئے وزیر اعظم اور صدر اپنے جھگڑوں کی بھینٹ ویمن یونیورسٹی کو نہ چڑھائیں فوری طور پر وی سی تعینات کیا جائے۔سردار میر اکبر، مشتاق منہاس، رشید ترابی میرے بھائی جامعہ کی ترقی کے لئے ساتھ نبھاؤں گا۔ 27 دسمبر کو باغ کے مقام پر محترمہ بے نظیربھٹو شہید اور سردارراشد قمر کی مشترکہ طور پر برسی کا پروگرام ترتیب دیا تھا جس میں ہزاروں لوگوں کے لئے لنگر کا بھی بندوبست بھی کر چکا تھا مگر مظفر آباد کے مقام پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جب یہ اعلان کر دیا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی راولپنڈی لیاقت باغ میں منائیں گے تو ہم پر یہ دوہری ذمہ داری عائد ہو گئی کہ ہم لیاقت باغ کی برسی میں پوری قوت کے ساتھ شریک ہوں کیونکہ بلاول بھٹو زرداری نے یہ اعلان مظفر آباد کے مقام پر اس توقع کے ساتھ کیا تھا کہ لیاقت باغ کے جلسہ میں آزاد کشمیر کے لوگ بھر پور شرکت کریں گے۔ ان خیالات کااظہار سابق وزیر صحت عامہ سردار قمر الزمان خان نے پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی پی پی آزاد کشمیر کے نائب صدر سردار خالد محمود چغتائی، چیئرمین پی وائی او آزاد کشمیر سردار ضیاء القمر، صدر پی پی پی سردار عبدالمجید ایڈووکیٹ، راجہ خورشید علی کشمیری، زاہد جبار عباسی، سید عامر خورشید گردیزی، نسیم گردیزی،سردار اعجاز بیگ، سردار افتخار زمان،سردار صدیق،سمیت دیگر سینکڑوں کارکن بھی موجود تھے سردار قمر نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی اس کال پر ہم نے ضلعی سطح کے تمام پروگرامات ملتوی کرتے ہوئے لیاقت باغ کی طرف روانہ ہوں گے اور اس قافلے کی قیادت میں خود کروں گا راولپنڈی،اسلام آباد کے اندر آزاد کشمیر کے جتنے بھی افراد آباد ہیں یا ملازمتیں،کاروبار کرتے ہیں وہ بھی بھر پور طریقے سے ہمارے قافلے کا حصہ بنیں گے سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی ضمانت ہو گئی جو ہمارے لئے خوشی کی خبر ہے محترم آصف علی زرداری کی رہائی پر آزاد کشمیر بھر میں ہمارا یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شریک ہو کر اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا ہے یہ حق اور سچ کی فتح ہے۔ عدالتوں میں آئین و قانون کی کچھ بالادستی نظر آتی ہے عدلیہ کو انصاف کرنا چائیے دو اشخاص بڑی امیدیں لے کر اداروں میں جاتے ہیں ایک مریض جب ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے دوسرا مظلوم شخص جب جج کے پاس جاتا ہے ان دونوں کی بڑی امیدیں و حسریتیں ان سے وابستہ ہوتی ہیں جو ادارے اور قومیں انصاف نہیں کرتے وہ اس دنیا سے مٹ جایا کرتے ہیں۔سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ وویمن یونیورسٹی ایشو پر میں یہ دیکھ رہا تھا کہ اس ادارے کو باغ کے لوگ اور ارباب اختیار کس نظر سے دیکھتے ہیں اور لوگوں کی اس سے کتنی ایک محبت وابستہ ہے مگر سب کچھ اس کے بر عکس نظر آتا ہے۔ وزرا ء کی طرف سے جب یہ کہا گیا کہ ہم اس میں فریق ہی نہیں تو بڑا افسوس ہوا دوسری جانب دیکھا جائے تو وزراء کی بات میرے حق میں تھی مگر قطع اس بات کے میں اس پر کوئی سیاسی بیان بازی کرتا مگر میں اس ادارے کی بقا تعمیر و فلاح و بہبود دیکھنا چاہتا ہوں ان لوگوں کو چائیے تھا کہ وہ وویمن یونیورسٹی پر آنے والے فیصلوں کو باریک بینی سے پڑھتے رولز آف بزنس کو سمجھتے لیکن سب کے سب ہوائی باتیں کہتے سنتے اور واہ واہ کرتے دیکھتائی دیتے ہیں جس کا کوئی مقصد نہ ہے سردار قمر الزمان نے کہا کہ وویمن یونیورسٹی ایشو پر اپیل لے کر عدالت پہنچ چکا ہوں میں نے عبدالرشید ترابی کو ٹیلی فون کیا کہ آپ بھی میرے ساتھ وکالت نامہ دیں مگر پہلے تو انھوں نے ہاں کر لی مگر بعد میں ان کے نمبر سے جواب موصول نہ ہونے کا پیغام سنائی دیتا رہا وویمن یونیورسٹی کا مقدمہ یہ ہم سب کا ہے اس میں صحافتی تنظیموں،وکلاء،انجمن شہریان، انجمن تاجران سمیت تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلوں گا میں یونیورسٹی کی لڑائی بخوبی لڑوں گا کمیٹیاں تشکیل دے رکھی ہیں جن میں سردار عبدالرشید چغتائی،سردار طارق مسعود ایڈووکیٹ،ڈسٹرکٹ بار کے صدر سردار اعظم حیدر ایڈووکیٹ،سمیت دیگرکمیٹیوں میں اسی طرح دیگر نام شامل ہیں سردار قمر نے کہا کہ میر اکبر نے وویمن یونیورسٹی ایشو کے اوپر اپنی سوچ کے مطابق دلچسپی کا اظہار کیا ہے ایسے میں ڈپٹی کمشنر باغ نے جامعہ خواتین کی اراضی کے سلسلہ میں پیشہ وارانہ مہارت دیکھائی ہے اور ڈپٹی کمشنر کی کاوش کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں بنی پساری خالصہ سرکار پر جب یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھی جائے گئی تو خالد چغتائی کے گھر چھ قسم کا حلوہ اور۔۔۔۔ یہ کھلائیں گؤویمن یونیورسٹی سابق گیسٹ ہاؤس والی اراضی پر فوری تعمیر شروع کرے تاکہ جامعہ خواتین کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے آئی ہوئی 81 کروڑ روپے لیپس ہونے سے بچ سکیں ویمن یونیورسٹی کے لئے یہ خطیر رقم دینے پر میں سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار کو بھی اس موقع پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے اس ادارے کے ساتھ بھر پور وفا نبھائی ویمن یونیورسٹی کو سابق وائس چانسلر نے بھر پور انداز میں چلایا اور اپنے ابتدائی دور میں بڑی مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یونیورسٹی کو کہیں بھی مقروض نہیں ہونے دیا سردار قمر نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی میں جو بھی وائس چانسلر آئے میری کسی سے دوستی یا رشتے داری نہیں جب صدر نے وائس چانسلر کے لئے سمری بھیج دی تو وائس چانسلر کی راہ میں رکاوٹیں آڑے نہیں آنی چایئے تھی صدر وزیر اعظم اپنی ذاتی پسند نہ پسند بنیاد پر یونیورسٹی کو تختہ مشق نہ بنائیں میں نے سنا ہے کہ اسمبلی میں ایک بل کے ذریعے چانسلر کے اختیارات کو محدود کیا جا رہا ہے اور یہ اختیاروزراء اور وزیر اعظم لینا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔میں ان لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ وہ یہ غیر جمہوری فیصلہ نہ کریں اگر ان کو صدر آزاد کشمیر پسند نہیں تو ان کو تبدیل کر دیں حکومت کے پاس یہ اکثریت موجود ہے لیکن صدر، وزیر اعظم، وزراء، سپیکر ممبران اسمبلی اداروں کو تباہی سے دو چار نہ کریں۔ باغ میں دل کے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے والوں نے بجٹ میں کتنی رقم اس ہسپتال کے لیے رکھی ہے ددل کے ہسپتال کا ایک بیڈ کتنے کا ہے جس کے ساتھ تمام انسومینٹ ہوتے ہیں انھیں کہو ذرا پتہ کریں۔۔۔۔۔ سردار قمر الزمان خان نے کہا کہ چار ماہ ہو گئے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہے مرد و خواتین کے ساتھ دنیا کا بد ترین سلوک کیا جا رہا ہے انسانی حقوق کا علمبردار امریکہ کو صرف راؤ انوار ہی نظر آیا جسے بلیک لسٹ ظاہر کیا گیا مگر مقبوضہ کشمیر کے اندر جو کچھ مودی نے کیا اس سے پوری انسانیت شرمسار ہے مگر امریکہ کی طرف سے مودی کے پرائیویٹ جلسہ میں ٹرمپ کی شرکت لمحہ فکریہ ہے۔سردار قمر نے کہا کہ جلد باغ کے اندر ایک اور پریس کانفرنس کا انعقاد کر کے مزید حقائق لوگوں کے سامنے رکھوں گا۔

Comments (0)
Add Comment