ویڈیو اسکینڈل پر چیف جسٹس بھی میدان میں آگئے

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ویڈیو جعلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس سردارشمیم خان نے کہا کہ ارشد ملک سے منسوب یہ ویڈیو صحیح ہے یا غلط اس کی انکوائری ہونی چاہئیے، اگروہ تسلیم کرلیتے تو اور بات تھی ہم ایکشن لیتے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وائس ایکسپرٹ دیکھے گا یہ آواز ان کی ہے یا نہیں۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ہفتے کے روز پریس میڈیا کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ جج ارشد ملک کو نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے کے لیے بلیک میل کیا گیا اور اُن پر دباؤ ڈالا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے مسلم لیگ ن کے رہنما ناصر بٹ کو اپنے گھر بلوا کر انہیں بتایا تھا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے کے لیے انہیں مجبور کیا گیا۔ مریم نواز نے دعویٰ کیا تھا جج ارشد ملک نے دباؤ میں آ کر سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فیصلہ کیا جس کا مبینہ طور پر انہوں نے ویڈیو میں بھی اعتراف کیا ہے۔ تاہم احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے اس ویڈیو کو جعلی اور مفروضے کی بنیاد پر بنائی گئی ویڈیو قرار دیتے ہوئے اس ویڈیو سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کا کہنا تھا کہ میری ذات اورخاندان کی ساکھ متاثرکرنے کی سازش کی گئی۔ارشد ملک نے اس ویڈیو کو حقائق کے برعکس قرار دیا اور کہا کہ نوازشریف اور ان کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران ان کے نمائندوں کی جانب سے بارہا نہ صرف رشوت کی پیش کش کی گئی بلکہ تعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں جنہیں سختی سے رد کرتے ہوئے میں نے حق پر قائم رہنے کا عزم کیا۔ ویڈیو جاری ہونے کے بعد ارشد ملک کے چیمبر کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

Comments (0)
Add Comment