ٹیسٹ میچ تو ہار گئےمگر شرط جیت لی

الیڈز پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر ، نوجوان آل رائونڈر شاداب خان سے شرط ہار گئے جس کے بعد مکی آرتھر کو پوری پاکستانی ٹیم کو کھانا کھلانا پڑ گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ آنے سے قبل مکی آرتھر نے شاداب خان کو کہا کہ اپنی بیٹنگ کو مزید بہتر کرو۔شاداب خان نے کہا کہ آپ فکر نہ کریں میں تین ٹیسٹ میں تین نصف سنچریاں بنائوں گا۔ مالاہائیڈ میں جب شادب نے ڈیبیو پر پچاس رنز کئے تو شاداب نے گرائونڈ سے مکی کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ، پھر لارڈز ٹیسٹ میں دو انگلیوں کا اشارہ کیا۔ جب لیڈز ٹیسٹ میں شاداب نے تیسری نصف سنچری بنائی تو شاداب نے انگلی کے اشارے سے تیسری نصف سنچری کا کہنا اور فوراً دوسرا اشارہ کھانے کی جانب کیا۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ شرط ہارنے کے بعد مجھے پوری ٹیم کو کھانا کھلا پڑگیا لیکن ایک نوجوان بیٹسمین کی جانب سے کمٹمنٹ کمال تھی انہوں نے جو کہا وہ کردیا۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا ماحول اس قدر اچھا ہے کہ مجھے اس پر رشک آتا ہے ہر کھلاڑی دوسرے کی مدد کررہا ہے۔ُاس ٹیم میں اسد شفیق ایسا کھلاڑی ہے جو ذہنی طور پر سب سے مضبوط ہے اس کے بعد شاداب خان بہت مضبوط ہے۔ اسد شفیق اس وقت بلاشبہ دنیا کے ٹاپ دس بیٹسمینوں میں سے ایک ہیں۔ حارث سہیل کو انہوں نے عثمان خواجہ اسٹائل کا کرکٹر قرار دیا اور کہا کہ کئی بار وہ عثمان سے بھی بڑا بیٹسمین لگتا ہے۔بشکریہ روزنامہ جنگ

Comments (0)
Add Comment