پنجاب میں پھر خرید و فروخت کی بازگشت
زبان حلق
تحریر چوہدری رستم اجنالوی
کچھ دن پہلے پنجاب میں ضمنی الیکشن ہوئے اس میں تحریک انصاف نے بیس میں سے پندرہ حلقوں میں جیت اپنے نام کی اور چار حلقوں میں نون لیگ کامیاب ہو سکی اور ایک میں آزاد امیدوار کامیاب ہوا اللہ اللہ کر کہ وہ الیکشن ختم ہوا تو اب وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کا مرحلہ آ گیا اس مرحلے میں ایک بار پھر پنجاب اسمبلی میں بکرا منڈی کی طرح خرید و فروخت کی بازگشت سنائی دے رہی ہے ایک خبر ہے کہ سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے دعوی کیا ئے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کو خریدنے کیلئے 50 کروڑ تک کی پیشکشیں کی جارہی ہیں اور دوسری خبر یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی الیاس چنیوٹی نے دعوی کیا ہے کہ انہیں ق لیگ اور پی ٹی آئی کی طرف سے 10 کروڑ روپے کی آفر کی گئی جو انہوں نے ٹھکرا دی ہے الیاس چنیوٹی نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ سعودی عرب میں بھی رابطے کی کوشش کی گئی، ایئرپورٹ پر اترے تب سے انہیں کالز آ رہی ہیں ن لیگی ایم پی اے الیاس چنیوٹی نے کہا کہ 10 ارب روپے بھی ہوں گے تو بھی اپنی پارٹی کے ساتھ ہوں ۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ ایک بار پھرعوامی نمائندوں کی بولیں لگ رہی ہیں اس سے پہلے ن لیگی ایم پی اے جلیل شرقپوری کے استعفی پر شیخ رشید کی کال لیک ہوئی اس میں بھی پیسے کے دینے کی بات ہو رہی ہے میرا سوال ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہ کیا اس پر ایکشن لینے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے ؟ میرا سوال ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کہ کیااس طرح عوامی نمائندوں کی سرعام بولیں لگنے پر کوئی قانون لاگو ہوتا ہے ؟ بات یہ ہے کہ بکے کوئی بھی خریدے کوئی بھی یہ پاکستان کے حق میں بہتر نہیں ہے اس پر ارادروں کو حرکت میں ضرور انا چائیے اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھانے چائیں دوسری طرف ہمارے سیاستدانوں اور عوامی نمائندوں کو بھی یہ سوچنا چاہیے کہ ملک کے حالات کیا ہیں اور انکو ان حالات میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے اور پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کو یہ خیال کرنا چاہیے کہ حکومت بنانے یا توڑنے کے لیے ممبرز خریدنے سے پاکستان کے حالت کبھی بہتر نہیں ہوں گے سب کو مسلمان بن کر ہر ایک کا احترام کرنا ہوگا ایثار اور قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہو گا آپس میں بھائی بھائی بن کر رہنا ہو گا تب ہی ہم اچھے مسلمان بن سکیں گے تب ہی ہم ایک مہذب قوم بن سکیں گے تب ہی ہم عزت پا سکیں گئے تب ہی ہم ملک پاکستان کی حفاظت کر پائیں گے خداراہ سوچئے کہ حکومت بنانے کے لیے کسی کی بے عزتی کرنے کسی کی عزت نفس مجروح کرنے سے شائید حکومت تو بنا لیں گے لیکن شائید اس حکومت کا پاکستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہ ہو خداراہ اپنے وقتی فائدے کے لیے پاکستان اور اس عوام کا نقصان نہ ہونے دیجیے پاکستان اور عوام ہے تو آپکی حکومت ہے اس کے بغیر نہ اپ کچھ ہیں اور نہ آپکی حکومت کچھ ہو گی یہاں مجھے ایک بات یاد آگئی کہ میرے ایک دوست نے یورپ میں ایک چائنی خاتون سے سوال کیا کہ آپکی عمر کی عورتیں تو خوب بن سنور کر رہتی ہیں تو تم اپنے اپ کو کیوں نہیں بنا سنوار کر رکھتی ؟ تو اس نوجوان چائنی خاتون نے ایسا جواب دیا کہ میرے دوست کو نہ صرف لا جواب کر دیا بلکہ اپنے ملک کی محبت کا چوچنے پر مجبور بھی کر دیا اس عورت کا جواب تھا کہ پہلے میں اپنے ملک کو سنوار لوں پھر اپنے اپ کو بھی سنوار لوں گی یہ ہوتی ہے ملک سے محبت ہمیں بھی سوچنا چاہئے کہ کیا ہم بھی اتنی ہی محبت اپنے ملک ہاکستان سے کرتے ہیں ؟ ہمارے سیاستدانوں کو چاہئے کہ اپنے مفاد کی خاطر پاکستان کےمفاد کو قربان نہ کریں بلکہ پاکستان کے مفاد کے لیے اپنے مفادات کی قربانی کا جذبہ پیدا کریں تب ہی ہماری اور ہمارے ملک کی دنیا کی نظر میں عزت ہو گی تب ہی دنیا ہم کو عزت کی نگاہ سے دیکھے گی تب ہی ہم ترقی کر سکیں گے سوچئے گا ضرور اللہ ہمارا اور ہمارے ملک پاکستان کا حامی وناصر ہو آمین