پی ٹی آئ بنام ق لیگ گجرات
تحریر :عامر عثمان عادل
پیارے پڑھنے والو!
کل ملک بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن ہوئے ملکی سطح پر نتائج کیا رہے اس پر تبصرہ کسی اور نشست میں
اس گھڑی تو بات کرنا ہے کھاریاں کی دو نشستوں کے معرکے کی
ضلع گجرات کے واحد کنٹونمنٹ کھاریاں کو دو وارڈز میں تقسیم کیا گیا جہاں تمام بڑی جماعتوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتار رکھے تھے
وارڈ نمبر 1 میں مقابلہ براہ راست تحریک انصاف اور ق لیگ کے بیچ ہوا
جبکہ وارڈ نمبر 2 میں تحریک انصاف کے مقابلے میں ن لیگ کے امیدوار نے خاصی سخت جانی کا مظاہرہ کیا
پی ٹی آئ دونوں نشستوں پر فاتح رہی
اب جناب کل رات سے سوشل میڈیا پر انصافی اور ق لیگی ایک دوسرے کے ساتھ خوب ڈانگ سوٹا کرتے دکھائ دیتے ہیں
پی ٹی آئ والے طعنے دینے لگے ہیں کہ ق لیگ کی سیٹیں ہماری مرہون منت ہیں اور ہماری مدد کے بغیر ق لیگ کچھ بھی نہیں
جبکہ دوسری جانب ق لیگ کے متوالوں کا کہنا ہے کہ این اے 71 میں موسی الہی نے کم وقت میں قابل ذکر کارکردگی دکھائ ہے اور مرکز و پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومتوں کو ہمیں نے ٹیک دے کے رکھی ہوئ ہے
ماحول اچھا خاصا گرم ہے تلخی بڑھتی جا رہی ہے اور دیگر جماعتیں الیکشن ھار کر بھی برسراقتدار اتحادی جماعتوں کی اس ” ککڑا کھوئ “سے لطف اندوز ہو رہی ہیں
حقائق یہ ہیں کہ اگر جنرل الیکشن میں یہی صورتحال رہی اور دونوں جماعتوں کے بیچ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا مفاھمت پروان نہ چڑھی تو یہ دونوں خسارے میں رہیں گی اور اس کا فائدہ لامحالہ ن لیگ اور دیگر جماعتیں اٹھائیں گی
ہونا تو یہ چاہئے کہ دونوں جماعتوں کے مرکزی قائدین اپنا کردار ادا کریں آگے بڑھ کر سیز فائر کریں مل بیٹھ کر کوئ لائحہ عمل ترتیب دیں
لیکن ق لیگ کے مرکزی قائدین حکومت کا حصہ ہوتے ہوئے بھی تحریک انصاف پر تنقید کا کوئ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے
شاید اسی کا ردعمل اس الیکشن میں آیا تحریک انصاف کو فتح ملی تو اس کے لہجوں میں تلخی بھر گئی
دوسری جانب یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ ضلع گجرات میں ق لیگ بلا شرکت غیرے اقتدار کی مالک ہے ڈی پی او سے لے کر ایک تھانے کا ایس ایچ او تک ان کی مرضی سے لگتا ہے
تمام تر ضلعی انتظامیہ ان کے اشاروں پر چلتی ہے
پی ٹی آئ کے ایم این ایز ایم پی ایز کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے
ق لیگ کو بھی برداشت کا مظاہرہ کرنا ہو گا اگر آپ اتحادیوں جیسے ظرف کا مظاہرہ نہیں کرتے تو پھر آنے والا ہر دن دونوں جماعتوں کے بیچ دوریاں بڑھائے گا
عامر عثمان عادل #
#CantonementBoardElections
#KharianCantonement