کابل میں مسجد میں خود کش حملہ، 30 افراد ہلاک

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ امام ضامن مسجد میدان جنگ کا منظر پیش کر رہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے نماز جمعہ کے موقع پر خود کو دھماکے سے اڑانے سے پہلے نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ماضی میں شدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ شیعہ مساجد پر حملے کرتی رہی ہے۔
افغانستان کی وزیر داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ تحقیق کار موقع وارات سے شواہد اکٹھے کر کے دھماکے کی ساخت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کابل کی مسجد پر حملہ افغانستان کی حکومت کے اس بیان کے کچھ روز بعد ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کابل ایک ٹرک بم حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔
بیس اگست کو کابل میں نمازیوں پر ہونے والے ایک حملے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں سال مئی میں کابل میں ہونے والے ایک ٹرک بم حملے میں 150 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

#Source by BBC urdu

Comments (0)
Add Comment