لندن ( پ ر ) پاک سرزمین پارٹی برطانیہ کے سنیئر نائب صدر مرزا فیصل محمود نے کہا کہ کیا مردم شماری کا مسئلہ صرف کراچی میں بسنے والے شہریوں اور پاک سرزمین پارٹی کا ہے? کیا وفاق میں بنے والی پی ٹی آئی کی حکومت نے کراچی سے ووٹ اور ایم این ایز کی سیٹیں نہیں لی ? کیا سندھ حکومت نے کراچی سے ووٹ اور ایم پیز کی سیٹیں نہیں جیتں اور پی ایس 114 سے سیعد غنی کو یہاں کے مکینوں نے صرف اس لیے ووٹ دیے تھے کہ وہ یہاں کے لوگوں کو صاف پینے کا پانی فراہم کریں گے سابق وزیر بلدیات اور موجودہ وزیر تعلیم سعید غنی صرف اپنے حلقہ کو پانی فراہم نہیں کر سکے تو پورے سندھ کو کیسے پانی اور دوسری ضروریات زندگی فراہم کر سکیں گے ۔اس کا مطلب ہے بالخصوص کراچی اور بالعموم سندھ کو اس کی آبادی کے تناسب سے این ایف سی ایوارڈ ,پانی ,صحت وصفاہی ,ٹرانسپورٹ, تعلیم اور دیگر مد میں اس کو اس کا حق نہیں مل رہا ۔مردم شماری کے مسئلہ میں تمام جماعتوں,این جی اوز ,طلبہ تنظیموں, مزدور اور ٹریڈ یونیز,سویل سوسائٹی خواہ زندگی کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھنے والے ایک ایک شخص کو آواز بلند کرنی ہو گی ۔اس شہر کراچی کو دوبارہ اسی صورت خوبصورت اور امن والا شہر بنا سکتے ھیں جب اس شہر میں بسنے والے ایک ایک شہری کا وجود تسلیم کیا جائے اسے گنا جائے ۔اسے زندہ لاش نا تصور کی جائے ۔10جنوری کو کراچی کے شہری اپنی سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر کراچی پریس کلب کی جانب مارچ کریں اور اطراف کی گلیاں بھی بھر جائیں تاکہ ڈرون کیمروں سے آپ کی آواز اور ویڈیو ان ایوانوں تک پہنچ سکیں تاکہ آپ کو صحیح گنا جاے جب آپ کو صحیح اور پورا گن لیا جاے گا تو آپ کے مسائل آپ کی دہلیز پر حل ہونے شروع ہو جائیں گے۔کراچی والوں یاد رکھوں اپنے حال اور آنے والی نسلوں کے لئے اپنا پرامن احتجاج 10 جنوری کو کراچی پریس کلب کے سامنے ریکارڈ کروانا ہے ۔