19 سال سے جنگ کیوں لڑ رہے ہیں؟ امریکی صدر نے بتادیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چاہیں تو دس دن میں افغانستان کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میڈیا سے گفتگو کے دوران افغان کے مسئلے پر گفتگو کرتےہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہم چاہیں تو افغانستان کو دس دن کے اندر سے دنیا کے نقشے سے مٹا دیں لیکن ہم ایک کروڑ لوگوں کو مارنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے میں ہماری بہت مدد کر رہا ہے۔ہم 19 سال سے وہاں جنگ لڑ رہے ہیں مگر اب ہم پولیس کا کردار مزید نہیں ادا کر سکتے۔وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ افغان جنگ سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا کیونکہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد قربانیاں دیں اور ہماری معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ عمران خان نے کہا کہ افغان تنازع میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستانکے پاس وہ پاور ہے جو دیگر ممالک کے پاس نہیں۔ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر افغان جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کر رہا ہے۔ اس معاملے میں پاکستانماضی میں امریکا کا احترام نہیں کرتا تھا لیکن اب ہماری کافی مدد کررہا ہے۔ جب کہ دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کا امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے افغان مسئلے پر ردِ عمل سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغان قوم نے اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق نہ کسی غیر ملکی سربراہ کو دیا ہے نہ کبھی دے گا۔اشرف غنی نے مزید کہا کہ امریکا سے ہمارے تعلقات مشترکہ مفادات اور باہمی احترام پر منحصر ہے۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔افغان قیادت کے بغیر کسی جو افغان قوم کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں۔افغان صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکا عمران خان سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کے افغانستان سے متعلق بیان کی وضاحت دیں

Comments (0)
Add Comment