وقار نامہ ۔تحریر: محمد عمر وقار اعوان

0
564

آؤ! بھوآنہ کو سنواریں
وقار نامہ
تحریر: محمد عمر وقار اعوان

شہر بھوآنہ میں صفائی کامسئلہ’ ہمارے لئے ایک سنگین مسئلہ بن چکاہے ،شہربھرمیں گندگی ’ غلاظت سے اٹی نالیاں اور نکاسی آب کی سنگین صورتحال ہمارے لئے ایک ناسور ہی نہیں بلکہ صحت کے مسائل میں اضافے کے ساتھ ساتھ اہل علاقہ پر اپنے منفی اثرات بھی شدت کے ساتھ مرتب کررہی ہے ۔ تعلیمی اداروں کی دیواروں اور ان کے مرکزی داخلی راستوں پر کوڑے کے ڈھیر انتظامی ، بے حسی ، غفلت، نااہلی اور شہریوں کی مفلسانہ سوچ کی عکاسی کررہے ہیں ۔ شہر بھر میں انتظامی غفلت ونااہلی اپنی جگہ شدیدترین مسئلہ ہے، مگر تعلیمی اداروں کے اطراف میں بسنے والے شہری بھی اس میں برابر کے قصوروارہیں ’ جواپنے گھروں سے گندگی لاکر اسکولوں کی عمارتوں کولاواث سمجھ کر وہاں کوڑے کے ڈھیر لگادیتے ہیں ۔ لیکن انہیں یہ معلوم نہیں کہ جوگندگی آپ تعلیمی اداروں پر پھینک رہے ہیں اور ان کا ماحول تشکیل دے رہے ہیں ، کل وہی ماحول آپ کے گھروں میں بھی قائم ہوجائے گا، کیونکہ وہاں پڑھنے والے بھی توآپ ہی کے بچے ہیں ، جو اس ماحول میں پنپ رہے ہیں ، کل وہ یہاں سے نکل کر اسی ماحول کو گھرتک لے آئیں گے۔ہاں یہ بھی اہم بات ہے کہ شہریوں میں اس عمومی سوچ کوپروان چڑھانے میں بھی ہماری میونسپل کمیٹی کی ہی کارفرمائی ہے، جس نے پورے شہر کے کوڑے کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
شہرکے اکثرگلی کوچوں سے صفائی کے حوالے سے شکایات میں مسلسل اضافہ ’ چھوٹے چھوٹے چوراہوں اور گلی کی نکڑوں ، کونے کھدروں اور مختلف اوٹ میں پڑے کوڑے کے ڈھیر یہ بتارہے ہیں کہ میونسپل کمیٹی سمیت تمام انتظامیہ اس حوالے سے حددرجہ غفلت اور نااہلی کاثبوت دے رہی ہے۔ یہاں تک کہ شہرکی مرکزی سڑک کے اطراف محلوں اور ان کے آس پاس والوں کے لئے فلتھ ڈپو اور نہانے کے تالاب بن چکے ہیں ۔ سڑک کے اطراف میں قدم قدم پر کوڑے کے ڈھیر بھوآنہ شہر کی بدترین صورتحال کی واضح منظرکشی کرتے ہیں ۔ اس حوالے سے میونسپل کمیٹی کے لوگوں پر صدآفرین ہے کہ اہم عمارات کے مرکزی دروازوں کے باہر اور عمارتوں سے ملحقہ تمام اطراف میں ہر وقت کوڑے کرکٹ اور غلاظت کے انبار لگے رہتے ہیں ، مگر کسی ذمہ دارکے کانوں پرجوں تک نہیں رینگتی ۔
گندگی کے ڈھیروں تلے دبا یہ شہر انتظامی افسروں ، میونسپل کمیٹی کے ذمہ داروں ، اہلکاروں اور مکینوں کو دہائی دے رہاہے کہ اس پر کچھ رحم کیا جائے ، اس کی حالت زار کوسنوارنے کے لئے متعلقہ ادارے سمیت تمام اہلیان شہر کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اصل مسئلہ یہ نہیں ہے کہ اس کی حالت کودرست کرنے ، گندگی کے خاتمے اور کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے لئے کسی بہت بڑے فنڈ یا کسی بھاری بھرکم مشینوں کی ضرورت ہے ۔بلکہ اصل مسئلہ میونسپل کمیٹی ، انتظامیہ اور شہریوں کو اپنی ذمہ داریوں کے احساس کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے جوکہ مرچکاہے۔میونسپل کمیٹی محض وقتی کارکردگی کاڈھول پیٹنے، فوٹوسیشن اور فنڈز کی کمی کا رونا رونے کے بجائے لائحہ عمل مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے عملے کاقبلہ درست کرے اور مستقل بنیادوں پر ڈیوٹیوں کی جانچ پڑتال کا فریضہ نبھائے۔ شہر کے گلی محلوں میں مختلف مقامات پرکوڑے کے لئے بڑے کین رکھے جائیں جس میں اہل محلہ کوڑا کرکٹ پھینکنے کے پابند کیئے جائیں ، اس کوڑے دان سے باہر کوڑا پھینکنے والے اہل محلہ کو جرمانہ کیاجائے۔ ان کوڑے دانوں کو روزانہ کی بنیاد پر میونسپل کمیٹی کے سینٹری ورکرزخالی کریں اور کوڑے کو ڈمپ کریں۔ حکام بالا ‘‘ سب اچھا’’ کی رپورٹ دفتری ٹیبل پر وصول کرنے کے بجائے عملی طور پر میدان میں آئیں اور اپنے ماتحتوں کی کارکردگی کو ملاحظہ کریں ، چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کریں ، ڈیوٹی سے غائب اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کریں ، شکایات کے ازالے کے لئے نظام قائم کریں ۔اسی طرح شہریوں میں بھی صفائی کے معاملات کے حوالے سے شعور اجاگر کیاجائے ، انہیں گھروں کے سامنے کی جگہوں اور گلی محلوں کو صاف رکھنے کا پابند بنایا جائے ۔کوڑے کے لئے مخصوص کوڑے دانوں سے باہر کوڑا پھینکنے پر پابندی عائد کی جائے۔ تجارتی مراکز ، مرکزی عمارتوں میں عملہ صفائی کی تعیناتی کو لازم قراردیاجائے، اسی طرح سڑک کے اطراف میں کھڑے ریڑھی بانوں ، خوانچہ فروشوں کو سڑک پر کوڑا پھینکنے سے روکاجائے۔ متعین جگہ کے علاوہ سڑک کے اطراف میں کوڑا پھینکنے والوں کو وارننگ دی جائے۔ مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب شہریوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کیونکہ یہ شہر ہم سب کا اپنا شہر ہے۔ بھوآنہ کی عزت ہم سب کی عزت اور اگر بھوآنہ کی کوٸی براٸی کرے تو وہ بھی ہم سب کی براٸی ہی ہو گی۔ لہذا میونسپل کمیٹی کو چاہیے کہ بھوآنہ کی عوام کو اعتماد میں لے اور صفائی کے معاملے پر ہنگامی اقدامات کرے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here