اجلاس صوبائی اسمبلی وقومی اسمبلی
زبان حلق
تحریر چوہدری رستم اجنالہ
میرے ایک محترم دوست نے مجھے کہا کہ اس پر کالم لکھیں تو میں نے انکی اس رائے کا احترام کرتے ہوئے آج کا کالم لکھا ہے اج کل بجٹ اجلاس جاری ہیں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں بجٹ پیش کیے جا رہے ہیں اور بجٹ تقاریر جاری ہیں گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسمبلی کی نئی بلڈنگ میں منعقد ہوا اجلاس سے پہلے سپیکر پنجاب اسمبلی کی فرمائش پر نعت شریف بھی پڑھی گئی اور اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی ۔اسمبلی کی نئی بلڈنگ پر یہ حدیث پاک کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا تحریر دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی جو میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ یہ بہت اچھی بات ہے کہ پنجاب اسمبلی میں یہ حدیث پاک تحریر کی گئی ہے جو ہمارے ایمان کا حصہ ہے دوسری طرف گذشتہ روز ہمارے معزز ایوان قومی اسمبلی میں جو کچھ ہوا پوری دنیا نے دیکھا اس سے پوری پاکستانی قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں ہونا تو یہ چاہیے کہ ہمارے اس معزز ایوان کی وجہ سے وقوم کے سر فخر سے بلند ہوتے لیکن افسوس کہ ہمارے پڑھے لکھے معزز ممبران اسمبلی اس طرح کی گندی زبان استعال کرتے اور گندی گالیاں دیتے نظر آئے جس سےمعزز ایون کا تقدس پامال ہوا ۔اس طرح کی زبان استعمال کرنے پر ہمارے قومی اداروں کو حرکت میں آ جانا چاہیے بلکہ الیکشن کمیشن کو فوری کاروائی کرتے ہوئے ایسے ممبران کو نا اہل قرار دینا چاہیے جو معزز ایوان کے تقدس کو پامال کرتے ہیں ۔اس طرح کے زبان استعمال کرنے پر اور گالی گلوچ کرنے پر سپریم کورٹ کو بھی از خود نوٹس لیتے ہوئے ان ممبران کی اسمبلی رکنیت ختم کر کہ اجلاس میں شرکت سے روک دینا چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ ہماری بھی بحثیت قوم یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس طرح کے لوگوں کو الیکشن میں منتخب ہی نہ کریں جو ہمارے معزز ایوان کا احترام بھی کرنا نہ جانتے ہوں قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ ہماری صوبائی اسمبلیاں بھی اجکل بجٹ اجلاس کے دوران مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہی ہیں جو کہ کسی بھی طرح عوام اور ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہے ۔ہونا تو یہ چاہیے کہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اپنی اپنی رائے دی جائے نہ کہ اپنی اپنی پارٹیوں کے مفادات کے لیے اسمبلی میں شور شرابا اور لڑائی جگڑے کیے جائیں حکومت بجٹ پیش کرتی ہے تو اپوزیشن شور شرابا کرنے میں مصروف ہوتی ہے آج تک یہی ہوتا آیا ہے لیکن اب اس روایت کو ختم ہو جانا چاہیے۔ تاکہ ہمارا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے اور ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے عوام کی بہتری کے لیے سوچنا اور کام کرنا ہو گا تمام ممبران اسمبلی سے میری اور پوری قوم کی اپیل ہے کہ خدا راہ پاکستان کو جن چیلجنز کا سامنا ہے ان سے چھٹکارا پانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔عوام کے مسائل مہنگائی بے روزگاری بجلی پانی گیس تعلیم گھر ہیں انکا حل تلاش کریں جن کے لیے عوام نے اپ کو منتخب کر کہ اپنا نمائندہ بنا کر اسمبلیوں میں بیجھا ہے نہ کہ اسمبلی اجلاسوں میں لڑائی جھگڑے اور شور شرابا کر کہ وقت ضائع کریں۔ ان کاموں لڑائی جھگڑوں سے عوام کا نہ تو پیٹ بھرے گا نہ مہنگائی کم ہو سکے گی اور نہ ہی بنیادی سہولتیں بجلی پانی گیس تعلیم عوام کو مل سکتی ہیں اللہ تعالی ہم سب کو اپنی اپنی ذمہ داریاں ایمان داری سے نبھانے کی توفیق عطا فرمائے آمین