آتا ہو اس سیاست کے حمام میں سب ننگے ہیں کاش ان بچوں کی طرح کوئی تو سچا ہو جو ان سیاستدانوں کو اس بادشاہ کی طرح ننگا کہے اور انکو بتائے کہ اس حمام میں تم بھی ننگے ہو ۔کوئی تو بتانے والا انکو بتائے کہ ۷۰ سال سے تم ننگے ہو لوگ مرتے ہیں اور تم سیاست کرتے ہو اور یہ عوام انکو ننگا دیکھتے ہوئے بھی اس بادشاہ کی رعایا کی طرح واہ ۔واہ۔ کر رہی ہے اور سیاسی لیڈروں کے درباری بادشاہ کے وزیروں کی طرح اپنے لیڈروں کی چاپلوسیوں میں مصروف ہیں کیونکہ انکو خدشہ ہے کہ اپنے لیڈر کو ننگا کہنے پر لوگ انکو بیوقوف نہ سمجھ لیں۔انکو اس بات کا پتا نہیں چل رہا کہ وہ بادشاہ کو ننگا دیکھ کر بیوقوف لگ رہے ہیں نہ کہ بادشاہ کو ننگا کہنے پر ۔وہ لوگ حقیقت کے بر عکس اپنے پارٹی لیڈروں پر انکھیں بند کر کے ۔۔واہ۔۔واہ کر رہے ہیں اور عوام انکے پیچھے واہ۔۔واہ کی رٹ لگا رہی ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں پھر بھی یہ عوام انکوننگا کہنے کی جرات نہیں رکھتی کہا جاتا ہے عوام اب با شعور ہے عوام سب جانتی ہے لیکن افسوس عوام وسب کچھ جاننے کے باوجود ان پارٹیوں کو چھوڑبدینے کی بجائے اپنے پسند کے لیڈروں کے قصیدے پڑھتی ہے اور انکی صفائیاں دیتی ہے انکو ننگا دیکھتی تو ہے لیکن کہنے کی جرات نہیں کرتی ۔میرا سوال ہے پاکستانی عوام سے کہ ۷۰ سال میں ہم کو یہی شعور آیا ہے ؟کیا پاکستانی عوام کو با شعور عوام کہا جا سکتا ہے؟