افغانستان کیخلاف ورلڈ کپ میچ میں شاندار کارکردگی کی بدولت آل راﺅنڈرعماد وسیم، ویاب ریاض اور فاسٹ باﺅلر شاہین شاہ آفریدی نے سابق کھلاڑیوں کے دل جیت لئے۔ سپیڈ سٹار شعیب اختر نے کہا کہ قومی بیٹسمینوں نے مایوس کن کھیل کا مظاہرہ کیا جسکے باعث خود میچ کو مشکل بنادیا۔ ٹورنامنٹ میں ٹاپ آرڈر اپنی صلاحیت کے مطابق پرفارم نہیں کر رہا ہے ، اوپنرز بھی مسلسل ناکام ہیں اور پلیئنگ الیون میں امام الحق کی جگہ نہیں بنتی جبکہ فخر زمان کو اپنا نیچرل کھیلنے کی کوشش کرنا چاہئے۔
مڈل آرڈر میں حارث سہیل نہ چلیں تو ٹیم کے مسائل بڑھ جاتے ہیں،اگر میچ میں عماد وسیم،وہاب ریاض اور شاہین شاہ آفریدی کارکردگی نہ دکھاتے تو افغانستان کیخلاف شکست بھی ہو سکتی تھی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ امام الحق کی جگہ محمد حفیظ سے اوپن کرائی جائے جبکہ بیٹنگ آرڈر کو مزید مضبوط بنانے کیلئے شعیب ملک یا آصف علی کو موقع دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ منتظمین اور براڈ کاسٹرز کیلئے نہیں بلکہ قوم اورپاکستان کرکٹ کیلئے سرفراز الیون کی ٹاپ چار ٹیموں میں موجودگی ضروری ہے۔ لوگوں کو ایک ہی چیز آپس میں جوڑتی ہے اور وہ کرکٹ ہے۔ چیمپئنز ٹرافی میں جب کامیاب ہوئے تو گلی کوچے میں کرکٹ شروع ہوگئی اور ورلڈ کپ جیت گئے تو ملک میں کرکٹ کا نیا جنون پیدا ہو جائےگا۔سابق آل راﺅنڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ افغانستان کیخلاف شاہین شاہ آفریدی نے متاثر کن کارکردگی دکھائی اور وہ ٹیم کے اہم بالر ثابت ہوئے۔ امید ہے کہ سرفرازا حمد کی قیادت میں کھلاڑی آئندہ مزید بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔ سابق اوپنر رمیز راجہ نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے آسان مقابلے کو خود کٹھن بنانےکی عادت برقرار رکھی جب امام الحق اور با بر اعظم کھیل رہے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ بڑی آسانی کے ساتھ کامیاب ہو جائیں گے مگر ان کے آو¿ٹ ہوتے ہی صورتحال تبدیل ہوگئی۔ دباﺅمیں عماد وسیم اور ہاتھ کی انجری میں مبتلا وہاب ریاض نے اچھا کھیل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ ایک بڑا ٹورنامنٹ ہے لہٰذا کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیت سے بڑھ کر کھیل پیش کرنا چاہئے جبکہ بنگلہ دیش کیخلاف میچ بھی کانٹے کا ہوگا جس میں غلطی کی گنجائش نہیں۔