بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے
زبان حلق
تحریر چوہدری رستم اجنالہ
آج کافی عرصے بعد کچھ لکھنے کا دل چاہ رہا تھا خبریں لگائیں تو اس میں ایک خبر تھی کہ حکومتی وفد نے جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی اور انکو ڈپٹی چئیرمین سینٹ کی افر کی جو حیدری صاحب نے رد کر دی بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے ۔یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے حیدری صاحب کو ڈپٹی چئیرمین سینٹ کا مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے کسی سےملاقات کرنا اور کسی عہدے کی پیشکش کرنا کوئی بری بات نہیں ہے لیکن موجودہ حکومت اج اس بندے سے ہاتھ ملانا چاہتی ہے جس کی پارٹی اور لیڈر کے خلاف پہلے بڑی بڑی باتیں اور دعوے کرتی رہی ہے پھر آج مطلب کے لیے ان سے ملاقاتیں اور آفریں بھی کرتی ہے یہ کام تو باقی سب پارٹیاں بھی کرتی ہیں اور کرتی آئی ہیں لیکن اس حکومت کے بقول تو وہ سب کرپٹ اور چور ہیں اور اپنی چوری بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں لیکن اپ پاک صاف ایماندار اور صادق و آمین اور سچے ہونے کے دعوے دار ہیں پھر آپکا چوروں اور ڈاکوں سے اتحاد کرنا یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے اور پھر سونے پر سہارگا اپ اپنی تقریروں میں یہ دعوہ بھی کرتے ہیں کہ ہم کو کرسی کا یا حکومت کا کوئی لالچ نہیں ہے اگر لالچ نہیں ہے تو پھر چوروں سے سر جوڑ کر بیٹھنا اور انکو عہدوں کی پیشکش کرنا پھر یہ سب کس لیے کل تک مولانا کو ڈیزل کہنے والے آج اپنی حکومت کو سنبھالا دینے کے لیے ان سے اتحاد کرنا چاہتے ہیں ووٹ خریدنے اور بیچنے کی باتیں کرنے والے شائید بھول رہے ہیں کہ پچلےچئیرمین سینٹ کے الیکشن میں کیا ہوا تھا پھر آج اس الیکشن پر اتنا وایلا کیوں ؟ خداراہ سیاست کو پاک کرنا ہی ہے تو جھوٹ سے پاک کر دیں تو ان شاء اللہ پاکستان دنیا بھر میں ابھرے گا اور پاکستان کا نام اچھے الفاظ میں لیا جائے گا پاکستان کے ہر شہری کو دنیا میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا اللہ ہمارے ملک پاکستان کو رہتی دنیا تک قائم و دائم رکھے آمین