ترکیہ اور شام سمیت پورے خطے میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا ہے جس سے مجموعی اموات 514 ہو گئیں جبکہ درجنوں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ترک نائب صدر کا اس حوالے کہنا ہے کہ ترکیہ میں آئے زلزلے سے اموات کی تعداد 284 ہو گئی ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ زلزلے کے بعد غازیانتپ اور حاطے ایئر پورٹ پر سول پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔زلزلے سے ترکیہ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 440 بتائی جا رہی ہے۔ادھر شام میں زلزلے سے اموات 230 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 600 ہو گئی۔زلزلے سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق شدید نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان اور اسرائیل میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔جرمن ریسرچ سینٹر کے مطابق ترکیہ میں آنے والے اس زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 9 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں Nurdadi/Gaziantep کا علاقہ تھا، اس زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھی۔ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے میں دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ترکیہ کے جنوبی شہر کہرا منمار اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی ہے۔زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔زلزلے کے باعث عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، لوگ خوف کے باعث سڑکوں پر نکل آئے، زلزلے کے جھٹکے 1 منٹ تک محسوس کیے گئے