فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ سنہ 2018 ان کی کمپنی کے لیے ایک ’مشکل سال‘ رہا ہے۔
مارک زکربرگ نے کیلیفورنیا میں اپنی کمپنی کی سالانہ ایف ایٹ ڈویلپرز کانفرنس کے دوران دیگر نئی مصنوعات کے علاوہ ڈیٹنگ سروس کو متعارف کروایا۔
انھوں نے کہا کہ میچ میکنگ کرانے والے فیچر میں پرائیویسی پر توجہ دی جائے گی اور اسے جلد ہی لانچ کر دیا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ کمپنی کوئی اور ڈیٹا سکینڈل برداشت نہیں کر سکتی کیونکہ وہ ابھی کیمبرج اینالیٹکا معاملے میں پھنسی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ کیمبرج یونیورسٹی سے وابستہ الیگزینڈر کوگن نے ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی تھی جس سے پانچ کروڑ فیس بک صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کی گئی تھیں جن میں سے بیشتر کا تعلق امریکہ سے تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ کیمبرج اینالیٹکا اور فیس بک نے انھیں ‘قربانی کا بکرا بنایا ہے۔’
مارک زکربرگ نے کہا کہ فیس بک پر 20 کروڑ افراد نے خود کو سنگل افراد کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔
’اور اگر ہم معنی خیز تعلقات قائم کرنے کے پابند ہیں، تو یہ شاید سب سے زیادہ معنی خیز ہے۔‘
اس اعلان کے بعد ڈیٹنگ بزنس میچ گروپ کے حصص گر گئے۔
پرائیویسی پر تنازع
خیال رہے کہ فیس بک کو حال ہی میں اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اس بات کا پتہ چلا کہ فیس بک سیاسی مشاورتی ادارے کیمبرج اینالیٹکا کی جانب سے اس کے کروڑوں صارفین کی ذاتی معلومات کا استعمال روکنے میں ناکام رہی تھی۔
اس بارے میں فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ اس سے فیس بک اور اس کے صارفین کے درمیان ‘اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور یہ آئندہ کبھی نہیں ہو گا۔‘
مارک زکربرگ نے اپنے صارفین کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوششوں کے حوالے سے کہا کہ ان کی کمپنی ایک نیا ’کلیئر ہسٹری ٹول‘ بنا رہی ہے جس سے ان کے صارفین کو اپنی ذاتی معلومات کے استعمال پر مزید کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔شکریہ بی بی سی اردو