نہ جانے آج کس کس کا پتہ کٹ گیا
(زبان حلق)
تحریر۔چوہدری رستم اجنالہ
یہ اسلامی مہینہ شعبان کا چل رہا ہے ویسے تو شعبان المعظم کا پورا مہینہ ہی انوار برکات سے بھرپور ہے مگر اس مہینے میں پندرہ شعبان کی رات (شبِ برات) اللہ تعالیٰ کی نعمتیں عظمیٰ ہے ۔یہ قبولیت دعا توبہ رزق اور خیر کی تقسیم کی رات ہے. اس رات بڑے احساس فیصلےہوتے ہیں انسانوں کی زندگی اور موت کے فیصلے اور وہ رجسٹر حضرت عزرائیل علیہ السلام کے سپرد کیا جاتا ہے. اس رات ہمارا پچہلے سال کاحساب کتاب بند کر کہ اللہ کی بارگاہ میں پیش کر دیا جاتا ہے کہ ہم نے کون کون سے نیک عمال کیے کون کون سے گناہ کیے اور ہم نےاپنانامہ اعمال سارا سال کس طرح بھرا ہم نے تو شائید گذشتہ سال اتنے گناہ کیے ہونگے جو خود سے ہم کو یاد بھی نہیں ہونگے لیکن فرشتے سارا سال ہمارا رجسٹر بناتے رہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ وہ سال کا کھاتہ اللہ کی بارگاہ میں پیش ہونے جا رہا ہے اور اس رات کو اللہ ہمارا اگلے سال کا بجٹ بھی فرشتوں کے حوالے کرتا ہے کہ اس سال اس بندے کو کتنا رزق دینا ہے اس بندے کو کیا کیا تکلیف آنی ہے اور کس کس بندے نے اس دنیا کو چھوڑ کر چلے جانا ہے یعنی ہر چیز کے ساتھ ساتھ ہماری زندگی اور موت کا فیصلہ بھی ہو گا نہ جانے کتنے لوگ پچلی شب برات پر ہمارے ساتھ موجود تھے اور اب نہیں ہیں کیونکہ انکا پچلے سال شب برات پر زندگی کا پتہ کٹ چکا تھا اور وہ اس سے بے خبر تھے اور آج پھر شب برات ہے نہ جانے ہم میں سے سے کس کس کی زندگی کا پتا کٹ چکا ہو گا کفن تیار ہو کر بازار میں آگیا ہو گااور ہم بھی بے خبر ہیں نہ جانے اگلی شب برات پر ہم ہونگے یا نہی؟ ابھی وقت ہے سانسیں چل رہی ہیں ہمیں انکو غنیمت سمجھتے ہوئے اللہ تعالی سے خوب گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی مانگ لینی چاہئے یہ توبہ کی رات ہے اس رات میں اللہ کئی لوگوں کی مغفرت فرما دیتا ہے لہذاہمیں خوب خوب اس رات کو عبادت کر کہ اللہ کو راضی کر لینا چاہئے خوب ندامت سے آنسو بہا بہا کر اللہ سے اپنی خطاوں کی معافی مانگی چاہئے کیونکہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے وہ ہمارے پچلے گناہوں کو معاف کر سکتا ہے بلکہ گناہوں کو نیکیوں میں تبدیل کرنے پر بھی قادر ہے کچھ قارئین یہ سوچ رہے ہوں گے کہ اگر اللہ نے ہمارا سارے سال کا نامہ اعمال فرشتوں کے حوالے کر دینا ہے تو پھر دعا کا کیا فائدہ وہ تو جو لکھ دیا گیا ہے وہی ہوگا نا؟ میں نے سنا ہے کہ اسی طرح ایک مرتبہ کسی نے حضرت علی کرم اللہُ وجیہ آل کریم کی بارگاہ میں سوال کیا گیا کہ اگر اللہ نے انسان کی قسمت میں جو رزق لکھ دیا ہے وہی ملنا ہے اور جو لکھا ہی نہیں وہ نہیں ملنا تو پھر دعا مانگے کا کیافائدہ؟ تو حضرت علی نے بڑا خوبصورت جواب ارشاد فرمایا آپ نے فرمایا کہ ہو سکتا ہے تیری قسمت میں یہی لکھا ہو کہ اگر تو اللہ سے مانگے گا تو تجھے ملے گا اور اگر نہیں مانگا تو نہیں ملے گا۔ تو محترم قارئین کرام اس رات کو اللہ نے ہم کو مانگنے کا موقعہ دیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا دروازہ اپنے بندوں کے کھول دیا گیا ہے۔اس رات خوب مانگ لیجئے مانگے کی رات ہے گناہوں کی معافی مانگ لیجئے ۔ ایمان کی سلامتی مانگ لیجئے ۔اللہ سے حلال رزق مانگ لیجئے ۔بخشش و مغفرت طلب کر لیجئے ۔بے اولاد اپنے لیے اولاد کی نعمت مانگ لیجئے ۔بیمار اپنے لیے اللہ سے شفاء مانگ لیجئے ۔ہر قسم کے عذاب سے حفاظت مانگ لیجئے ۔پریشانیوں تکلیفوں سے نجات مانگ لیجئے ۔اپنے والدین اور فیملی کی سلامتی مانگ لیجیے ۔اور اگر والدین یا جو عزیز وفات پا گئے ہیں تو انکی مغفرت مانگ لیجئے ۔اپنے آزاد ملک پاکستان کی سلامتی خیر و عافیت مانگ لجیے ۔مانگ مانگ لو آج مانگنے کی رات ہے جو چاہو مانگ لو اج مانگنے کی رات ہے۔ اے اللہ آج کی رات جس جس نے جو جو مانگا سب کی جائز حواہشات پوری فرما دے اے اللہ اس زندگی میں ایمان پر قائم رکھنا اور ہمارا خاتمہ بھی ایمان پر فرمانا۔اے اللہ جو مانگ سکے وہ بھی عطا فرما دے جو نہ مانگ سکے جو ہمارے حق میں بہتر ہے وہ بھی اپنی رحمت سے عطا فرما دے آمین