تحریر ۔۔۔چوہدری رستم اجنالہ
وزیر اعظم پاکستان نے اعلان کیا کہ میں دو گاڑیاں استعمال کرونگا اور دو ملازم رکھوں گا اور 80 بڑی گاڑیاں نیلام کریں گے اور پیسہ قومی خزانے میں جمع کروائیں گے اس سے ملک کو فائدہ ہو گا اخراجات کم ہونگے ۔یہ بات بلکل ٹھیک ہے ابھی اخراجات تو ضرور کم ہو جائیں گے لیکن اس بات کی گارنٹی کون دے گا کہ بعد میں انکے ان فیصلوں کا ملک کو نقصان نہیں ہو گا میں اپنے خدشات کااظہار کرتا ہوں کہ بعد میں ان فیصلوں کا نقصان کیسے ہو سکتا ہے ؟ شائید ابھی ان اقدامات کو اگر قانونی حیثیت نہ دی گئی تو نقصان فائدے سے کئی گنا ذیادہ ہو سکتا ہے میرا کالم پڑھنے والے یہ خیال کر رہے ہوں گے کہ میں حکومت کی مخالفت میں یہ سب لکھ رہا ہوں ۔لیکن اصل بات یہ ہے کہ یہ سب باتیں میں پچہلے کی ادوار کو مد نظر رکھ کر اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہوں مثلاً جب بے نظیر بھٹو کی حکومت ختم ہوئی تو نواز شریف کہا کہ زرداری نے قوم کا پیسہ ضائع کیا گھوڑوں کے لیے قوم کے پیسے سے اصطبل بنوائے گھوڑوں کو مربے کھلوائے جاتے تھے جس سے قوم کا پیسہ ضائع ہوا ہم یہ سب ختم کریں گے ۔ اپ میں سے کون بتائے گا کہ پھر کیا ہوا کیا نئی حکومت نے وہاں عیاشیاں نہیں کیں وہاں قوم کا پیسہ ضائع نہیں ہوا پچلی حکومت نے کیا کچھ کیا ہوا عوام کے پیسے سے یہ سب جانتے ہیں ۔اگر عمران خان صاحب 80 گاڑیاں نیلام کر کہ پیسہ قومی خزانے میں جمع کروا رہے ہیں تو بہت اچھا فیصلہ ہے ۔لیکن اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ اس کے بعد آنے والی حکومت دوبارہ گاڑیاں نہیں خریدے گی اور اگر اس نے دوبارہ گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا تو پھر ملکی خزانے کو دوگنا نقصان ہو گا کیونکہ اج جتنے میں یہ گاڑیاں نیلام ہونگی اس قیمت میں پھر نہیں ملیں گی ۔اگر نئی حکومت نے پھر وزیر اعظم ہاؤس بنانے کا فیصلہ کیا تو کئی گنا ذیادہ خرچہ آئے گا ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ عمران خان قانون سازی کروائیں کہ اب ہر آنے والا وزیر اعظم تین کمروں کے مکان میں ہی رہے گا دو گاڑیاں استعمال کرنے کا پابند ہو گا ۔اگر موجودہ حکومت یہ کام کر جائے تو بہت بڑا کارنامہ ہو گا اور اس فائدہ ملک کو ہمیشہ ہو گا اور اگر قانون سازی نہ کی گئی تو یہ فیصلہ وقتی ہو گا اور اس کا ملک کو کو فائدہ نہیں ہو سکتا ہم دعا گو ہیں کہ حکومت وقت وقتی فیصلے کرنے کی بجائے ہمیشہ فائدہ مند ثابت ہونے والے فیصلوں کو ترجیح دے یہ سب میرا خیال ہے یہ 100% ٹھیک بھی ہو سکتا ہے اور 100% غلط بھی اور اپکا اس سے متفق ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔اللہ ہم سب کا اور پاکستان کا حامی وناصر رہے آمین