قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سر فراز احمد نے لندن سے وطن واپسی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے 5 میچوں میں ہم نے اچھا نہیں کھیلا اور اس پر شائقین کی تنقید بالکل بجا ہے، بحیثیت ٹیم ہماری کارکردگی پہلے پانچ میچوں میں بری رہی اور بھارت کیخلاف شکست سے کھلاڑی بہت پریشان ہوگئے تھے اور اس میچ کے بعد اگلے 7میچ کھلاڑیوں کے لیے بہت سخت تھے۔ا انہوں نے مزید ٓ کہا کہ ورلڈکپ 2019 میں ہمارا رن ریٹ بہت گر گیا تھا اور ہم نے اسے بہتر کرنے کی بہت کوشش کی۔ تمام کھلاڑیوں نے اپنی طرف سے اچھا کھیلنے کی کوشش کی ، کوئی بھی ہارنے کے لیے میدان میں نہیں اترتا اور میں بحیثیت کپتان اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں، انگلینڈ کے خلاف میچ میں فتح کے بعد ورلڈ کپ میں کم بیک کیا اور آخری 4میچوں میں اچھا کھیل پیش کیا۔ قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ٹیم پی سی بی کے عہدیداران اور میرے مشورے سے بنائی گئی تھی اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کے ذمہ دار بھی ہم ہیں۔ سرفراز احمد نے کہا کہ مجھے کپتان بنانے کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا تھا اور ہٹانے کا فیصلہ بھی اداراہ ہی کرے گا ۔ میں خود کپتانی سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔ واضح رہے کہ انگلینڈ میں غیرمعیاری کارکردگی کے بعد قومی کرکٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کر لیا گیا اور سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ان کی جگہ سنبھالنے کیلئے عماد وسیم کے نام پر غور کیا جا رہا ہے تاہم سرفراز احمد نے کہا ہے کہ وہ خود استعفیٰ نہیں دیں گے۔