مالیاتی ادارے ڈاؤ جونز نے منگل کو یہ خبر جاری کر کے سب کو حیرت زدہ کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ‘گوگل ایپل کو نو ارب ڈالر میں خرید رہا ہے۔’
تاہم یہ خبر کہ اس فروخت کا ذکر گوگل کے شریک بانی سٹیو جابز کی وصیت میں بھی تھا، غلط ثابت ہوئی۔
اسے دو منٹ کے اندر اندر ہٹا دیا گیا، تاہم اس کی وجہ سے ایپل کے حصص مختصر وقفے کے لیے چڑھ گئے۔
ڈاؤ جونِز نے کہا کہ یہ خبر ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے جاری کی گئی تھی اور اسے نظرانداز کر دیا جائے۔
خبر میں کہا گیا تھا کہ ’یہ خبر سن کر ہر ذی روح دنگ رہ گیا،‘ اور کہا کہ گوگل کے ملازمین نے اسے سن کر خوشی سے نعرہ بلند کیا۔
خبر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اب گوگل ایپل کے نئے ہیڈکوارٹرز میں منتقل ہو جائے گا۔
ڈاؤ جونز نے بعد میں کہا کہ نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق صبح 9:34 سے 9:36 پر پوسٹ کی جانے والی اس خبر کی وجہ تکنیکی خرابی تھی۔ ‘اب یہ خبر ہٹا دی گئی ہے۔ ہم اس غلطی کے لیے معذرت خواہ ہیں۔’
ڈاؤ جونز کے چیف ایگزیکٹیو ولیم لیوس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ واقعہ ایک ٹیکنالوجی ٹیسٹ کے دوران پیش آیا۔
یاد رہے کہ مالیاتی میگزین فوربز کے مطابق ایپل گوگل سے کہیں بڑی کمپنی ہے اور اس کی کل مالیت 750 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ اس کے مقابلے پر گوگل کی کل قدر 580 ارب ڈالر کے قریب ہے۔
اس وقت ان کمپنیوں کے درمیان ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے، تاہم فوبز کے مطابق توقع ہے کہ ایپل اس ہدف تک 2019 تک پہنچ کر دنیا کی پہلی ایسی کمپنی بن جائے گی۔