ریاستُ کے چوتھے ستون کو پارلیمنٹ سے نکال دیا تحریر ۔چوہدری رستم اجنالہ

0
678

ریاست کے چوتھے ستون کو پارلیمنٹ سے نکال دیا
زبان حلق
تحریر ۔چوہدری رستم اجنالہ
آج ٹی پر خبر سنی کہ میڈیا کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جانے سے روک دیا گیا جس پر صحافیوں نے اجتجاج کیا پارلیمنٹ ہاؤس کی پریس گیلری کے دروازے صحافیوں پر بند کردیے گئے۔حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے خطاب کے موقع پر پارلیمنٹ کی پریس گیلری کو بند کردیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کا مرکزی دروازہ سیل اور صحافیوں کو داخلےسے روک دیا گیا۔احتجاجی کرتے ہوئے صحافیوں کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے بجائے دوسرے افراد کو پریس گیلری کے کارڈز جاری کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پریس گیلری بند کر کےاہم کوریج سے روک دیا گیا ہے صدر پاکستان نے خطاب کے دوران پریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جب پریس گیلری خالی دیکھی تو حیران ہو گئے یہ ایک افسوس ناک خبر ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ایسا تو شائید دور آمریت میں بھی نہیں ہوا اور اس طرح کی کوئی مثال آمریت دور کی نہیں ملتی دروازے کی بندش کا جب وزیر اطلاعات سے پوچھا گیا تو انکا کہنا تھا کہ انکے علم میں نہیں ہے ایسا کیوں گیا گیا ہے۔جب اس کا علم وزیر اطلاعات کو نہیں ہے تو کس کو ہے اس کے پیچے کون ہے۔ حکومت کو اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لینا چاہیے حکومتی ارکان کو وہ وقت بھی یاد رکھنا چاہیے جس وقت ان کی حکومت گذرےکل کی اپوزیشن تھی اس وقت انہی صحافیوں نے انکا ساتھ دیا تھا اور کئی کئی گھنٹے لائیو کوریج دی تھی اور آج ان پر ہی دروازے بند کر دیے گئے اقتدار کے بعد زوال بھی آتا ہے کل اپ لوگ پھر اپوزیشن میں ہوں گے تو آپکو انہی صحافیوں کی ضرورت پڑے گی تو اس وقت اپ کس طرح ان سے کوئی امید رکھیں گے جن پر اپ نے آج دروازے ہی بند کر دیے ہیں لہذا حکومت اپنے رویے پرسنجیدگی سے سوچے اور آزادی صحافت کا جو نعرہ اپوزیشن میں رہ کر اپ لگاتے رہے ہیں اسکو اب عملی جامہ پہنائیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here