بھارتی ریاست ہریانا کے ضلع مہندر گڑھ میں طالبہ سے زیادتی کرنے والوں میں ایک بھارتی فوجی بھی شامل تھا تاہم راجستھان میں تعینات پنکھج کو اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
پولیس نے مرکزی ملزم بھارتی فوجی پنکھج سمیت تین ملزمان کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔ 12ستمبر کو بھارتی فوجی پنکھج اور اس کے 2 دوستوں نے بارہویں جماعت کے امتحان میں ٹاپ کرنے والی 19 سالہ طالبہ کو اغوا کر کے ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔
خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ایس پی نازنین بھاسن کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، انہوں نے ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لئے ایک لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کا شکار 19 سالہ لڑکی کے والد نے مرکزی ملزم پنکھج کو اسپورٹس کوٹہ پر بھارتی فوج میں بھرتی ہونے میں مدد کی تھی۔
خبر میڈیا پر آنے کے بعد بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی اور مجرم کو کسی قسم کا تحفظ نہیں دیا جائے گا۔ بشکریہ روزنامہ جنگ