اسلام آباد(نیوزڈیسک) بلاول بھٹو کی جانب سے اسلام آباد میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں انہوں نے خصوصی طور پرمسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بھی دعوت دی ۔ اس افطار پارٹی کو حکومتی جماعت اور عوام کی جانب سے کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ٹویٹر سارفین نے اس پارٹی کو نیا نام ’ہیش ٹیگ ابو بچاؤ افطار پارٹی‘ کا نام دے کر ٹویٹ کرنا شروع کر دیا ہے جس کے بعد ’ہیش ٹیگ ابو بچاؤ افطار پارٹی‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزیرموسمیات زرتاج گل نے اپنے ٹویٹر پیغام ’ہیش ٹیگ ابو بچاؤ افطار پارٹی‘ کا ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ پرانے سالوں کا پاکستان نہیں ہے اور اب دونوں جماعتوں کی جانب سے بلانے کے باوجود چند لوگوں کے کے علاوہ کوئی سڑک پر نہیں نکلے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے پاس احتجاج کرنے کے لیے عوام کا اعتماد اور حمایت حاصل نہیں ہے۔اسی طرح وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی ٹویٹر پیغام میں ’ہیش ٹیگ ابو بچاؤ افطار پارٹی‘ لکھ کر کہا ہے کہ میں نے بہت پہلے سنہرے الفاظ کہے تھے کہ پہلے ابو بچاؤ مہم شروع ہو گی اور پھر ابو نکالو مہم شروع کی جائے گی۔ انہوں نے اپنے اس بیان کی وڈیو بھی ٹویٹر پیغام میں شئیر کی ہے۔یاد رہے کہ بلاول بھٹو کی جانب سے سندھ میں ہونے والے ٹرین مارچ کو فواد چوہدری نے ’ابو بچاؤ مارچ‘ کا نام دیا تھا۔