سندھ کا ماڈل ویلیج کونسا ؟جانیے اس ماڈل ویلیج کی کہانی

0
495

صوبہ سندھ کا ایک گاؤ ں ایسا بھی ہے جہاں گزشتہ 10 برس کے دوران جرم کی کوئی واردات نہیں ہوئی، وہاں شرح خواندگی 90 فیصد ہے جبکہ بجلی کے پولز کو لکڑی سے محفوظ بنایا گیا ہے، وہاں جگہ جگہ کچرادان بھی موجود ہیں۔

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

ضلع ٹنڈو الہٰیار کی تحصیل جھنڈو مری میں 5 ہزار افراد پر مشتمل گاؤں ٹنڈو سومرو اپنی نوعیت کا منفرد اور واحد گاؤں ہے، یہاں کی صاف ستھری گلیاں، سینی ٹیشن کا بہترین نظام، ڈھکی ہوئی نالیاں ، 90 فیصد شرح خواندگی، پینے کا صاف پانی، تعلیم کے لے تمام سہولتوں سے آراستہ سرکاری اسکول اور 24 گھنٹے ڈاکٹروں، ادویات اور ایمبولینسوں سے لیس بیسک ہیلتھ یونٹ اسے سب سے الگ اور ممتاز بنا دیتا ہے۔

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

یہاں کے لوگ اس گاؤں میں رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، ٹنڈو سومرو گوٹھ میں مقامی افراد پر مشتمل کونسل اپنی مدد آپ کے تحت سالانہ 1 کروڑ روپے کا فنڈاکٹھا کرتی ہے جس سے گاؤـں کے امور چلائے جاتے ہیں۔

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

ٹنڈو سومرو گوٹھ کی اس طرز رہائش کے پیچھے لوگوں کا ذمہ داری اور اسے اپناسمجھنے کا احساس ہے، اس منصوبے کا خیال آنے پر نظامانی برادری کے امداد نظامانی نے 20 سال قبل اس گاؤں کو بسانے کا کام شروع کیا۔

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے کوئی جرم نہیں ہوا

ٹنڈو سومرو گوٹھ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اگرعلاقہ مکین اپنی بساط کے مطابق اپنا اپنا حصہ ڈالیں تو سندھ کا ہر گوٹھ ماڈل ویلیج بن سکتا ہے۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here