5 فروری یوم یکجہتی کشمیر، شہادتوں اور وفاؤں کے تجدید عہد کا دن….
اسٹریا ویانا ………رپورٹ: محمد عامر صدیّق
آسٹریا سمیت دنیا بھر میں بھی یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا کشمیر ڈے پر آسٹریا کے شہر ویانا میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے قوام متحدہ یو این او کے سامنے مظاہرہ کیا گیا پاکستانی کمیونٹی فورم آسٹریا یوتھ اور ویمن وینگ نے اس احتجاج کا انتظام کیا تھا جس میں پاکستانی کمیونٹی،کشمیری کمیونٹی،آسٹرین،سکھ کمیونٹی مرد و خواتیں بچوں ںے بهرپور شرکت کی. پورے اسٹریا سے پاکستانی کمیونٹی کی تنظیموں کے سربراہان عہدیداران ،ممبران کے علاوہ تاجر برادری ،سیاسی ،مذہبی اور کاروباری افراد نے پاکستانی کمیونٹی کی معروف دینی، سیاسی و سماجی، شخصیات مخلتف شعبہ ہائے زندگی کی دیگر شخصیات و دیگر دوست احباب نے.خصوصی طور پر آسٹریا کے دور دراز شہروں سالزبرگ ،فوکلا بارؤکے،لینز ،گراز، سینٹ پولٹن اور ہارن سے بھی پاکستانی کمیونٹی نے بھر پور شرکت کی.اس موقع پر اپنے خیلات کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر شوکت اعوان،فہیم بابر خان،حبیب الرحمان خان،خواجہ نسیم،خواجہ منظور،پاکستانی کمیونٹی فورم آسٹریا ویمن وینگ کی صدر ڈاکٹر حمیرا جلال،عبدلرحمان شاہ اور محمّد جہانگیرشامل تھے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی جاری۔ بھاری ہتھیاروں سے شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ قبریں تازہ اور کفن خون سے بھیگے ہوئے ہیں۔ طرفہ تماشا یہ کہ کشمیر ظلم و جبر کی بھٹی میں پس رہا ہے۔ ایک لاکھ سے زائد کشمیری جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔کشمیری ہر روز جنازے اٹھاتے ہیں مگر سر جھکانے سے انکاری ہیں۔ آٹھ لاکھ سکیورٹی فورسز اہلکاروں کا پہرہ ہے اور وادی فوجی چھاﺅنی میں تبدیل ہو چکی ہے۔ خون، زخم، اشکوں، بارود اور انگاروں سے بھری وادی انسانی حقوق کی علم بردار تنظموں کو صدائیں دے رہی ہے۔ایک طرف ظالم بھارتی فورسز کا سرچ آپریشن کے نام پر ظلم و بربریت تو دوسری جانب انسانی حقوق پامالی کا سلسلہ جاری ہے۔ کبھی پیلٹ گن سے وار تو کبھی خودکار ہتھیاروں سے خون کا ہولی، شہادتوں کے بعد جنازے اٹھتے ہیں تو کہرام مچ جاتا ہے۔مظلوموں کی آہ بکا، فریاد اور نالے ہر طرف سنائی دیتے ہیں۔ نہتے کشمیریوں کا احتجاج، ہڑتالیں پھر بھی عالمی ضمیر خاموش ہے۔ہر نظر سراپا سوال بنی ہوئی ہے کہ عالمی طاقتوں کے گٹھ جوڑ کو خون کی لت لگ چکی ہے یا انہیں کشمیر میں ہوتا ظلم نظر نہیں آتا. کشمیری آج بھی شہدا کو پاکستانی پرچم میں دفناتے اور قبر پر پاکستان کا سبز ہلالی علم لہراتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 بھی نامہرباں رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔بعد از تمام عالم اسلام ملک کشمیر کے حق میں اور حاضرین کے لئے صحت و تندرستی اور رزق میں کشادگی کے لئے پرخلوص دُعائیں کی گئیں.