آسٹریا میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلیے ویمن انٹر نیشنل بازار کا انعقاد

0
448

یو این او کے زیراہتمام ہر سال خواتین کی فلاح و بہبود کیلیے ویمن انٹر نیشنل بازار کا انعقاد ہوا جو کے دنیا بھر کے مختلف ممالک کی جانب سے 23.12.2019 بروزھفتہ کو ویانا آسٹریا سینٹر میں منعقد ہوا جو کے 10:00بجے سے لے کر شام 17:00 بجے تک رہا ۔ جس میں مقامی اور مختلف ممالک کے مرد و خواتین اور بچوں بڑی دلچسپی کے ساتھ کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ پوری دنیا کے مختلف ممالک اپنے کلچر کے مطابق اپنی اپنی مصنوعات کے اسٹال لگاے خواتین کی فلاح و بہبود کیلیے ویمن انٹر نیشنل بازارمیں دنیا بھر کے سفارت خانوں کے سفیران اور ان کے عملہ نے بھی شرکت کی اور اپنے اپنے ممالک کی نمائندگی بھی کی. پاکستانی سفارت خانہ ویانا کی جانب سے انٹرنیشنل بازار میں دو سٹال پاکستان سفارت خانہ کے سفیر منصور احمد خان کی زیر قیادت پاکستان سفارت خانہ کے سٹاف نے لگائے جو پاکستانی ثقافتی مصنوعات اور چٹ پٹے اور روائتی کھانوں کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
آسٹریا میں پاکستان کے سفیر جناب منصور احمد خان نے انٹرنیشنل بازار میں لوگوں کو پاکستانی اسٹال پر خوش آمدید کہا اور انٹرویو دیے سب مہمانوں کے ساتھ

گروپ تصویر بنوا ئی جو کے یادگار تھی. اور سب سے گھل مل گئے ۔اس موقع پر انہوں نیں فرمایا . یو این او(UNO ) ویانا آسٹریا میں ویمن گلڈ بازار (WGB) منعقد کرنے کا مقصد بچوں کی فلاح و بہبود کیلیے چیریٹی کرنا ہے پاکستان کا شمار اُن ملکوں میں ہوتا ہے جہاں چیریٹی کا مثالی کلچر ہے اور بعض اندازوں کے مطابق ہم دنیا کے 10 سب سے زیادہ چیریٹی کرنے والے ممالک میں سے ہیں۔انھوں نے مزید فرمایا کہ اصل کامیابی کسی کی زندگی بدلنا ہے،اور لوگوں کی دل کھول کر مدد کرنا ہے،جناب منصور احمد خان نے فرمایا چیریٹی کا مقصد عوام میں دوسروں کی مدد کیلئے شعور بیدار کرنا ہے.چیریٹی کا مطلب ہے رضاکارانہ اور فلاح و بہبود کے تصور کی طرح حقیقی سماجی تعلقات فراہم کرنا ہے، چیریٹی انسانی حقوق کی خرابی کے بدترین اثرات کو کم کرسکتی ہے اور اس سے صحت کی دیکھ بھال میں عام خدمات، تعلیم، رہائش اور بچوں کے تحفظ کو مکمل کیا جاسکتا ہے کہاکہ ان سٹالوں کا لگانے کامقصد پاکستان کی ثقافت کو اجاگر کرنا ہے اور جو فنڈ ریز کئے جائیں گے وہ بطور چیرٹی کسی تنظیم کو دیئے جائیں گے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مصنوعات جیولری ،شالیں ودیگر مصنوعات میں لوگوں کی دلچسپی قابل دید تھی، خاص کر پاکستانی روائتی کھانوں کی لوگوں نے بہت تعریف کی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here