معروف صحافی جان اچکزئی کا دعویٰ ہے کہ آصف زرداری نے کیسز کے خاتمے کیلئے 20 ارب ڈالرز کی پیش کش کر دی، تاہم وزیراعظم نے پیش کش مسترد کردی، عمران خان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کو سزا دلوائے بنا چھوڑنے کیلئے راضی نہیں۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی جان اچکزئی نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں تہلکہ خیز دعویٰ کیا ہے۔ جان اچکزئی نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں تہلکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آصف زرداری نے کیسز کے خاتمے کیلئے 20 ارب ڈالرز کی پیش کش کر دی ہے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان نے پیش کش مسترد کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کو سزا دلوائے بنا چھوڑنے کیلئے راضی نہیں ہیں۔
دوسری جانب معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ پہلے بھی ہم آپکو بتا چکے ہیں اور آج پھر وہ چیز دوبارہ شروع ہو چکی ہے. بار بار کہا جاتا ہے کہ ڈیل ہو رہی ہے نہیں ہو رہی۔پلی بارگین ہو رہی یا نہیں ہو رہی۔کبھی تاثر دیا جاتا کہ ڈیل ہو رہی ہے اور کبھی تاثر دیا جاتا ہے کہ ڈھیل ہو رہی ہے۔صابر شاکر کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں اب بجٹ پر تقریریں ہو رہی ہیں۔شہباز شریف نے تقریر کے دوران اسد قیصر سے کہا کہ آپ عمران خان کے بہت اچھے دوست ہیں تو میری طرف سے ان تک پیغام پہنچایا جائے کہ معیشت کو بہتر بنانے کے تعاون کے لیے ہم تیار ہیں۔ عمران خان ایک قدم بڑھائیں ہم دو قدم بڑھائیں گے۔جب کہ آصف زرداری نے بھی میثاق معیشت کرنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حساب بند کر کے آگے بڑھیں۔اس طرح دونوں کی طرف سے مفاہمت کا پیغام دیا۔جب کہ دوسری طرف نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست بھی مسترد ہو گئی ہے۔حکومت نے شریف فیملی اور زرداری کو کہا تھا کہ ایک ہی طریقہ ہے آپ پیسے دیں اور یہاں سے نکل جائیں لیکن مریم نواز اس بات پر متفق نہیں ہوئیں۔ اسی کی وجہ یہ ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ یہ سارا عمل آن دا ریکارڈ ہو اور عدالتوں کے ذریعے سے ہو۔تاہم شریف فیملی پلی بارگین نہیں چاپتی تا کہ وہ قصور وار نہ ٹھہرائے جائیں۔لیکن حکومت نے بھی دو ٹوک کہا کہ آپکے پاس جیل سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ پلی بارگین کا ہے۔اسی طرح زرداری فیملی بھی یہی چاہتی تھی کہ ہم سے رقم لے لی جائے اور کیسز ختم کر دئیے جائیں۔
لیکن حکومت یہ بات بھی نہیں مانی۔دونوں خاندانوں کی طرف سے 12 ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی۔صابر شاکر کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ جمعرات نواز شریف سے جیل میں صرف اہل خانہ نے ملاقات کی۔جس میں شہباز شریف نے نواز شریف سے کہا کہ پلی بارگین کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔اور پلی بارگین کے ذریعے سے ہمیں اپنا جرم تسلیم کرنا ہو گا اور اس کے بعد رقم ادا کرنا ہو گی۔