اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے 78ادویات کی قیمتوں میں کمی کو فیصلہ کر لیا۔ حکومت نے ہارڈ شپ کیسز کے تحت ادویات کی قیمتوں میں 75فیصد اضافہ واپس لے لیا ہے۔ حکومت نے ہارڈ شپ کیسز کے تحت 50سے75فیصد ادویات پر 9فیصد اضافہ بھی واپس لے لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ادویات کی نئی قیمتیں متعین کر دی گئی ہیں اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق بلڈپریشر، مرگی، دل اور جلدی امراض کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے لیا گیا۔ اس کے علاوہ حکومت نے جان بچانے والی ادویات میں اضافہ بھی واپس لیتے ہوئے پرانی قیمتیں برقرار رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے بعد 78ادویات کی قیمتوں میں کمی ہو گئی ہے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے گزشتہ ماہ ادویات ساز کمپنیوں نے ازخود ہی ادویات کی قیمتوں میں سینکڑوں گنا اضافہ کر دیا تھا اور جان بچانے والی ادویات بھی شدید مہنگی ہو گئی تھیں جس کے بعد یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں آخری بار اضافہ 2001میں کیا گیا تھا اور اب اس کے بعد اضافہ کیا گیا ہے دوسری جانب ادویات ساز کمپنیوں نے کہا تھا کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے ادویات بنانے والا خام مال بہت زیادہ مہنگا ہو گیا ہے اس لیے قیمتیں بڑھائی گئی ہیں لیکن بعد میں حکومتی دباؤ اور ہائی کورٹ میں کیس ہارنے کے بعد ادویات ساز کمنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں یہی خبریں آتی رہیں کہ یہ کمی نام نہاد طور پہ کی گئی ہے جبکہ ادویات ویسے ہی مہنگی مل رہی ہیں جس کے بعد حکومت نے مہنگی ادویات بیچنے والوں کے خلاف ایکشن لینا شروع کر دیا اور اب ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد 78ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے جبکہ ہارڈ شپ کیسز کے تحت ادویات کی قیمتوں میں 75فیصد اضافہ واپس لے لیا گیا ہے اور ہارڈ شپ کیسز کے تحت 50سے75فیصد ادویات پر 9فیصد اضافہ بھی واپس لے لیا گیاہے