امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر پاکستانی قربانیوں سے مکر گئے اور کہا کہ پاکستان کی امداد اس لئے بند کی کیوں اس نے ہمارے لئے کچھ نہیں کیا۔
امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے اپنی حکومت کے پاکستان کی فوجی امداد بند کئے جانے کے اقدام کا دفاع کیا۔ امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قربانیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے اس پر تنقید کی بوچھاڑ کردی۔
انہوں نے ایک بار پھر سابقہ الزامات کو دہرایتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کو سپورٹ کررہے تھے اور اسامہ بن لادن فوجی چھاونی کے قریبی علاقے میں رہائش پذیر تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہر کوئی جانتا تھا کہ اسامہ بن لادن فوجی چھاونی کے بالکل ساتھ والے علاقے میں روپوش ہے،ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتےتھے،لیکن اس نے ہمارے لئے کچھ نہیں کیا۔
دوران انٹرویو ٹرمپ میڈیا،ہیلری کلنٹن اور بارک اوباما پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان کا ذکر بھی لے آئے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان 2017ء اگست میں تعلقات اس وقت خراب ہوئے جبکہ ٹرمپ نے افغانستان اور جنوبی ایشیا کے حوالے سے اپنی حکومت کی پالیسی کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ مقامات ہیں۔
اگلے ماہ یعنی ستمبر 2017ء میں امریکا نے پاکستان کی 300 ملین ڈالر کی فوجی امداد روک دی تھی ۔بشکریہ روزنامہ جنگ