امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخابی مہم کے مشیر اورری پبلکن پارٹی کے رہنما ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ امریکی صدر اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے معاملے پر بات چیت ہوگی۔ وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت پاک افغان تعلقات پر بھی بات چیت ہوگی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں خطے میں امن و امان کی صورتحال اولین ترجیح ہو گی۔۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغرب نئے پاکستان کے نعرے کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ساجد تارڑ نے کہا کہ گذشتہ سال ہی کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ہوگی۔جب کہ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 22 مئی کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان واشنگٹن کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دورے میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، وزیراعظم امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات کریں گے۔ترجماندفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی سطح پر وزیر اعظم کے دورے کا ایجنڈا طے کیا جا رہا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات معمول پرآرہے ہیں ، دونوں ممالک نے جنوبی ایشیاء اور خطے میں امن واستحکام کیلئے مشترکہ کوشش جاری ہے، افغانستانمیں قیام امن کیلئے پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا ہے اور پاکستان افغانستان میں امن کا حامی ہے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیراور لائن آف کنٹرول پربھارتی افواج کی سرگرمیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے بتا یا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیاد ی حقوق کو پامال کررہا ہے ،پاکستان چاہتا ہے کہ کشمیریوں کے امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ انہوںنے بتایا کہ کرتارپور راہداری سے متعلق 14جولائی کو بات چیت کا دوسرا دور واہگہ میں ہوگا جس میں بھارتی حکام کے ساتھ کرتارپور راہداری منصوبے کی تکمیل کیلئے لائحہ عمل پر بات چیت ہوگی۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے برطانیہ میں میچ کے دوران پاکستان مخالف نعروں سے متعلق برطانوی حکام کو آگاہ کردیا ہے۔