بھارت میں پاسپورٹ بنوانے جانے والے جوڑے سے مذہب تبدیلی کا مطالبہ کردیا گیا۔محمد انس صدیقی نے 2007 میں لکھنو میں تنوی سیٹھ سے شادی کی تھی ، ان کی ایک 6 سال کی بیٹی بھی ہے۔انس صدیقی نے 19 جون کو اپنے اور اپنی بیوی کے پاسپورٹ کے لئے لکھنو میں درخواست دی ۔
20 جون کو لکھنو کے پاسپورٹ آفس میں،وکاس مشرا نام کے آفیسرنے جب شوہر کانام محمد انس صدیقی لکھا دیکھا تو بیوی پر چلانے لگا، کہ اسےمسلمان سے شادی نہیں کرنی چاہئے تھی اور ان کی درخواست خارج کردی گئی۔
اس کے بعد پاسپورٹ آفیسر وکاس مشرا نے شوہر کو بلایا اور بے عزتی کرنے لگا اورکہا کہ ہندو مذہب اپنالو، ورنہ یہ شادی نہیں مانی جائے گی ۔
جوڑے نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج سے مدد کی اپیل کی ہے ۔بشکریہ روزنامہ جنگ