معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مریم اورنگزیب، پرویز رشید، تین اور سابق وزراء اہم شخصیت کی ویڈیو سامنے لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مریم نواز والد کے لیے بہت بڑے حادثے کی تیاری کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ کے اس ملک کی اہم ترین شخصیت کی ویڈیو لیک کی تیاری مریم اورنگزیب، پرویز رشید، تین اور سابق وزراء کر رہے ہیں، جو جلد منظر عام پر آنے والی ہے۔ عارف حمید بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیو کا کچھ لندن میں بھیج دیا گیا ہے۔انہوں نے نئی ویڈیو پر بحث بھی کی ہے اور کہا ہے کہ اگر پاکستان سے ویڈیو لیک کرنے میں مسئلہ ہواتو لندن سے لیک کروائیں گے۔خیال رہے ۔پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما زمریم نواز کی جانب سے ایک ویڈیو لیک کی گئی ۔ مریم نواز نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں وہ جج ارشد ملک کی ویڈیو سامنے لے کر آئیں، احتساب عدالت کے جج کی ویڈیو نوازشریف کے چاہنے والے ن لیگی ناصر بٹ نے بنائی،ویڈیو میں جج صاحب تسلیم کررہے ہیں کہ میں بہت پریشان ہوں، میں نے ظلم کیا، میرا ضمیرمجھے جھنجھوڑ رہا ہے،جج صاحب نے ناصر بٹ کو خود گھر بلا کر ثبوت پیش کیے کہ نوازشریفبے قصور ہے۔ مریم نواز نے کل پریس کانفرنس میں کہا کہ میں آپ کو ایک ریکارڈنگ دکھانے لگی ہوں۔ جو میاں نوازشریف سے محبت کرنے والے نے بنائی ہے۔ نیب جج ارشد ملک جنہوں نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنائی۔اس کے نتیجے میں نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق ، یہ ناصر صاحب کی گاڑی ہے، اور جج صاحب کا اپنا گھر ہے، ارشد ملک کا گھر ہے، جہاں بٹ صاحب جو بلایا تھا،ان کی پرانی جان پہچان تھی۔ اب ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیب عدالت کے جج تشریف لاتے ہیں۔جج صاحب فرماتے ہیں کہ ہر چیز کو تھوڑا تھوڑا جس طرح ساز بجانے والے ہوتے ہیں کبھی یہاں سے ٹائٹ کیا کبھی وہاں سے ، آخر میں وہی آواز نکلتی ہے، جووائلن بجانے والی نکلتی ہے۔ جہاں وہ لے جانا چاہتے ہیں۔ اب وہ اپنی زبان سے فرماتے ہیں کہ میرے فیصلوں میں کیا جھوٹ تھا اور کیا جھول تھا ، اور کس طرح نوازشریف کو سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ذوالفقار بھٹو کو دی جانے والی سزا کو جوڈیشل مرڈر قرار دیا تھا۔لیکن اللہ کا شکر ہے کہ جج نے اس وقت گواہی دے دی ،میں نے کہا تھا کہ میں نواز شریف کو مرسی نہیں بننے دوں گی، ایک اور وزیراعظم کو اس طرح کے ہتھکنڈوں کی بیل نہیں چڑھنے دوں گی، آخری حد تک جاؤں گی، مجھے خطرہ ہے، کیونکہ اس ملک میں سچ بولنے کی اجازت نہیں۔