جامعہ گجرات میں عالمی یوم ترجمہ کو پر وقار انداز میں مناتے کیک کاٹا گیا

0
413

گجرات ( علی حسن )جامعہ گجرات میں مرکز برائے السنہ و علوم ترجمہ کے زیر اہتمام عالمی یوم ترجمہ کو پر وقار انداز میں مناتے ہوئے شاندار کیک کاٹا گیا۔ یاد رہے کہ ہر سال 30ستمبر کو دنیا بھر میں ترجمہ کے عالمی دن کے حوالہ سے مناتے ہوئے مختلف زبانوں کے مترجمین کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ CeLTSکے زیر اہتمام عالمی یوم ترجمہ کی تقریب کے مہمان خصوصی معروف دانشور وکالم نگار ڈائریکٹر میڈیا شیخ عبدالرشید تھے جبکہ دیگر مہمانان اعزازی میں معروف استاد ڈاکٹر محمد اقبال بٹ، ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات احمد جمیل ترک، سینئرفیکلٹی شعبہ انگریزی ڈاکٹر ریاض احمد مانگریو، پروفیسر طاہر عزیز، محمد ابوبکرودیگر شامل تھے۔ مرکز کی جانب سے میزبانی کے فرائض ڈاکٹر کنول زہرا نے سرانجام دئیے۔ تقریب کے تمام مقررین نے ترجمہ نگاری کو علم و تہذیب کی وسعت کا حامل قرار دیتے ہوئے مختلف زبانوں کے مترجمین کو انسانی تہذیب و تمدن کا محسن قراردیا۔ شیخ عبدالرشید نے کہا کہ ترجمہ نگاری کو انسانی تہذیب و تمدن کی آراستگی میں افضل مقام حاصل ہے۔ ترجمہ علوم وفنون کے فروغ ووسعت میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے انسانیت کے باہمی روابط کو جامعیت عطاکرتا ہے۔ دورحاضر کی گلوبل ورلڈ ان تمام مترجمین کی ممنون ہے جو اپنی بے پایاں کاوشوں کے ذریعے مختلف اقوام کے افکار عالیہ کو تمام انسانیت کے لیے قابل فہم بنانے کی کاوشوں میں شب وروز مصروف ہیں۔ احمد جمیل ترک نے کہاکہ ترجمہ اصلاً تدریس کے عمل کی وسعت کا نام ہے۔ ایک قابل مترجم تعلیم و تعلم کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے ایک اجنبی زبان کے متن کو قاری کے لیے قابل تفہیم بناتا ہے۔ ڈاکٹر محمد اقبال بٹ نے کہا کہ ترجمہ معانی و مفہوم کی پرتوں کو کھولتے ہوئے علوم کے وسیع خزانہ کو منظر عام پر لاتا ہے۔ فن ترجمہ کے طلبہ کے لیے لازم ہے کہ وہ پاکستانی تہذیب کے روشن پہلوؤوں کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے مقامی زبانوں کے تخلیقی تراجم کا فریضہ سرانجام دیں تاکہ دنیا بھر میں مختلف اقوام ہمارے مشاہیر کے کارناموں سے روشناس ہو سکیں۔ ڈاکٹر ریاض احمدمانگریو نے کہا کہ بہتر انسانی اقدار کے فروغ کے لیے تراجم اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ترجمہ کا عمل انسانیت کو قریب لاتے ہوئے امن و آشتی کے پیغام کو عام کرتا ہے۔ پروفیسر طاہر عزیز نے کہا کہ ادیان و مذاہب کی تفہیم میں ترجمہ کا عمل اہمیت کا حامل ہے۔ ایک مذہبی متن کی صحیح تعبیر وتشریح ترجمہ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ترجمہ کے عمل کو مغالطہ سے پاک کرتے ہوئے انسانی فہم و ادراک کی حدود کو امن کی راہوں سے روشناس کروانے میں مدد ملتی ہے۔ ڈاکٹر کنول زہرا نے مہمانان تقریب کو متعارف کرواتے ہوئے کہ جامعہ گجرات کامرکز برائے السنہ و علوم ترجمہ طلبہ میں ترجمہ و علوم ترجمہ کے ذوق و شوق کو مہمیز کرتے ہوئے ملکی سطح پر قومی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ تقریب میں طلبہ کی کثیر تعداد کے علاوہ مختلف شعبہ جات کے اساتذہ نے بھرپور شرکت کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here