فوج ،عدلیہ کیخلاف گھنائونے الزامات پر پیر افضل قادری کیخلاف مقدمہ، خادم رضوی کو گرفتار کرلیاگیا ہے ،تحریک لبیک پاکستان سربراہ کے اہلخانہ نے خادم حسین رضوی کی لاہور میں ان کے حجرے سے گرفتار کیے جانے کی تصدیق کی ہے ۔دوسری جانب گجرات پولیس نے تحریک لبیک کے مرکزی رہنما پیر افضل قادری کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے،ادھر ملک بھر کی طرح کراچی ،پشاور،لاہور،گوجرانوالہ ،کامونکی میں بھی تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا خادم رضوی سے متعلق اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ خادم حسین رضوی کو حفاظتی تحویل میں لے کر مہمان خانے منتقل کیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق۔خادم حسین رضوی کے اہلخانہ نےٹی ایل پی سربراہ کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔خادم رضوی کے اہلخانہ کے ایک رکن نےمیڈیا کو بتایا کہ انہیں لاہور میں ان کے حجرے سے گرفتار کیا گیاہے۔ٹی ایل پی سربراہ کے بیٹے سعد نے ایک بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کے علاوہ تنظیم کے تمام ضلعی سر برا ہا ن کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں تحریک لبیک کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری نے تصدیق کی کہ ان کے رہنماؤں کو مساجد میں چھاپے مار کر گرفتار کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے پارٹی کے 30 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔راولپنڈی سے ٹی ایل پی کے 59 رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لیا گیا جبکہ دیگر کارکنان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک لبیک کے ڈویژنل صدر سید عنایت الحق شاہ کو نظر بند کرنے کے احکاما ت جاری کیے ہیں۔نظر بندی کے نوٹی فکیشن کے مطابق سید عنایت الحق شاہ کو 15 روز کیلئے جیل میں نظر بند کیا جائے گا۔دریں اثنا ملک بھر کی طرح پشاورمیں بھی تحریک لبیک کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کردیا گیا ہے۔ گلبرگ کے علاقے عزت خان چوک سے تنظیم کے کارکن شکیل عمرزئی کوگرفتار کرلیا گیا۔ ِخاندانی ذرائع کے مطابق تھانہ گلبرگ اور تھانہ غربی پولیس مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے موبائل میں شکیل عمر زئی کوپکڑکر ساتھ لے گئی۔کراچی میں بھی خادم رضوی کی گرفتاری کی اطلاع پر نکلنے والے تحریک لبیک کارکنوں کیخلاف پولیس نے کریک ڈائون کیا اور نمائش چورنگی پر شیلنگ کی گئی،جس سے کارکنان منتشر ہوگئے،تحریک لبیک کے ترجمان کے مطابق پولیس نے تحریک لبیک کارکنان کیخلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا ہے۔دوسری جانب گجرات پولیس نے تحریک لبیک کے مرکزی رہنما پیر افضل قادری کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔پولیس تھانہ اے ڈویژن گجرات نے اے ایس آئی بشیر احمد کی رپورٹ پر پیر محمد افضل قادری کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ادھروفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا خادم رضوی سے متعلق اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ خادم حسین رضوی کو حفاظتی تحویل میں لے کر مہمان خانے منتقل کیا گیا ہے،اس کاروائی کی ضرورت تحریک لبیک کے 25 نومبر کی احتجاجی کال واپس نہ لینے کی وجہ سے درپیش آئی۔ عوام کی جان و مال اور املاک کی حفاظت حکومت کا اولین فرض ہے، موجودہ کاروائی کا آسیہ بی بی کے مقدمے سے کوئی تعلق نہیں،صو رتحا ل مکمل کنٹرول میں ہے عوام پر امن رہیں اور حکام سے مکمل تعاون کریں ۔تحریک لبیک پاکستان کے ’’لاک ڈون‘‘ کو روکنے کیلئے تحریک لبیک کے قائد علامہ خادم حسین رضوی اور مولانا اشرف جلالی کی گرفتاریوں کے بعد وفاقی دارلحکومت میں بھی گرینڈ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے وفاقی دارلحکومت میں پولیس اور رینجرز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے،راولپنڈی اسلام آباد پولیس نے پانچ سو سے زائد کارکنوں اور رہنمائوں کو گرفتار کر لیا تھا،ملتان کےمختلف علاقوں سےرات گئے تک پولیس نے 15سےزائدرہنماؤں کوگرفتارکیا گیا‘ گرفتارکئےجانےوالوں میں حسیب انور اظہری‘ قاری صدیق‘ ملک ظفراقبال‘آصف بشیر‘حافظ عابد‘ نویداحمد‘اسامہ‘ صوفی حنیف ‘بلال‘مفتی اعجازاحمد‘ شاکراسلم‘ یوسف اور عطارساقی اورمظہر شامل ہیں‘گرفتاریاں ملتان شہرکےعلاوہ جلالپور اورشجاع آبادکی گئیں۔خانیوال سے بھی پولیس نےرات بھرمختلف مقامات پر چھاپےمارکرتحریک لبیک کے60سے زائدکارکنوں اورعہدیداران کوگرفتارکیا،شجاع آباد میں مولانا صاحبزادہ حسیب اظہری اورقاری صدیق کی گرفتاری کی خبرشہرمیں پھیلنےپربڑی تعدادمیں لوگ تھانہ سٹی شجا ع آباد پہنچنے لگےجبکہ ایس پی میر روحیل کھوسوکےحکم پرتھانہ میں کسی بھی شخص کےداخلہ پرپابندی لگا دی گئی‘حاجی عاشق علی قادری نےجنگ کوبتایا کہ پولیس نےخواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ایس ایچ اوتھانہ سٹی ظفرنے گرفتار یو ں سےلا علمی کااظہارکیا۔بشکریہ روزنامہ جنگ