مسلسل بارش اور لینڈسلائیڈنگ نے خیبرپختونخوا میں تباہی مچادی، سب سے زیادہ مالاکنڈ ڈویژن متاثر ہوا جہاں سڑکیں، پُل اور مکانات پانی میں بہہ گئے، سیلابی ریلا اب نوشہرہ اور چارسدہ سے گزر رہا ہے، ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلاب درجنوں مکانات بہالے گیا۔مالاکنڈ ڈویژن میں مسلسل بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد مدین، بحرین، سوات میں دریائے سوات کی لہریں بے قابو ہوگئیں، ہوٹل پل، رابطہ سڑکیں جو راستے میں آیا بہتا چلا گیا، وادی کالام میں سیر کے لئے آنے والے 500 سیاح سیلاب میں پھنس گئے۔ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا نے جیونیوز کو بتایا کہ سیاحوں کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے، بارش تھمنے کے بعد دریائے سوات کے بہاؤ میں کمی آئی ہے، مدین بازار سے پانی اتر گیا ہے، جس کے بعد تمام رابطہ سڑکوں کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ضلع مالاکنڈ اور گرد و نواح میں بارش وقفے وقفے سے جاری ہے ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریائے سوات کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔ڈپٹی کمشنر ریحان خٹک کے مطابق شاہ کوٹ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سوات موٹر وے بند ہے۔دیربالا میں دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، ایڈیشنل اسٹنٹ کمشنر کے مطابق سیلاب سےکوہستان میں چار رابطہ پل، تین پن چکیاں اور زرعی زمین کو نقصان پہنچا، سیاحوں کو رات پاتراک کے مقام پر روکا گیا تھا، تاہم صبح روانہ کردیا گیا۔مالاکنڈ ڈویژن میں تباہی کے بعد دریائے سوات کا ریلہ چارسدہ اور نوشہرہ سے گذر رہا ہے، چارسدہ میں خیالی کے مقام پر اس وقت 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، خیالی کے مقام پر رابطہ پل احتیاطاً ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر عدیل شاہ کے مطابق پل کی بندش کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر پشاور اور چارسدہ کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ جبکہ پشاور موٹروے پر ٹریفک رواں دواں ہے۔ ترناب اور تنگی میں نشینی علاقوں کے مکین محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے ہیں۔ جبکہ نوشہرہ میں دریائے سندھ اور دریائے کابل میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ہزارہ ڈویژن کے اضلاع ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر اور کوہستان کے 3 اضلاع میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں مکانات تباہ،
کئی مساجد شہید اور ایک درجن سے زیادہ مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس تباہ جبکہ متعدد رابطہ سڑکیں پانی میں بہہ گئی ہیں۔بشکریہ روزنامہ جنگ