اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈراور سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو تبدیل کرنے کیلئے پی ٹی آئی کے اندر لوگ بیٹھے ہیں، میں پی ٹی آئی کے ان لوگوں کا نام نہیں لے رہا لیکن اسپیکرصاحب کوپتا ہے، ہماری معاشی آزادی پرسمجھوتا ہوچکا ہے، پی ٹی آئی جتنا دیوالیہ پن کسی اورجماعت میں نہیں تھا۔ انہوں نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سلامتی کو معاشی صورتحال کی وجہ سے خطر ہ ہے۔ہمارے شہروں میں دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے۔ سیالکوٹ میں باجوڑ کا محلہ ہے، کراچی بھرا پڑا ہے، ہم سب کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کے مسائل اور تحفظات کو سیاسی طریقے سے حل کریں، ایسا نہ ہونے دیں کہ تشدد کی فضا قائم ہو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے مذہبی، نسلی اور لسانی تقسیم کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان تمام معاملات کو سیاسی اور ایوان کے ذریعے حل کرنا چاہیے، بلوچستان ، کے پی ، کے تمام مسائل کو سیاسی طور پر حل کریں۔ سکیورٹی فورسز کو ایکسپوز نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکا کی جنگ دو مرتبہ لڑی، اس کا خمیازہ کتنی نسلیں بھگتیں گی۔ ہمارے دشمنوں کے آلہ کار سرحد پار بیٹھے ہوئے ہیں،ہم دشمنوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ایوان کو کردار ادا کرنا ہوگا۔اگر اب کچھ نہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مودی کے یار کا طعنہ دیا گیا ، اب خود فون کیے جار ہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری معاشی آزادی پرسمجھوتا ہوچکا ہے۔ اس وقت جومعیشت کوچلا رہے ہیں ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔ آئی ایم ایف کے لوگ ہماری معیشت پربیٹھ گئے ہیں۔ وزیر خزانہ بڑے تکبرکے ساتھ یہاں بات کرتے تھے ان کو اپنی ہی حکومت نے رخصت کردیا۔ کسی سیاسی کارکن کی اس سے زیادہ تذلیل نہیں ہوسکتی جس طرح سابق وزیر خزانہ کو رخصت کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کے لوگ بیٹھ گئے ہیں۔ اتنادیوالیہ پن کسی اورجماعت میں نہیں جتنا پی ٹی آئی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورہمارے دورمیں نیب قوانین میں ترامیم نہیں کی گئی یہ ہماری ناکامی ہے۔ حکومت نے اپنے لوگوں کوبچانے کیلئے نیب میں بعض ترامیم تجویزکیں۔ نیب قوانین کی وجہ سے نوازشریف جیل میں قید ہیں۔ آصف زرداری، اسپیکرسندھ اسمبلی سراج درانی بھی نیب قوانین کی زد میں ہیں۔ حکومت چیئرمین نیب کوبلیک میل کرنا چاہتی ہے۔ چیئرمین نیب کے معاملے پرحکومت نے شرمناک کردارادا کیا۔ چیئرمین نیب کے معاملے پرپارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی چیئرمین نیب کے معاملے کی تحقیقات کرے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر لوگ عمران خان کوتبدیل کرنے کے لیے تیاربیٹھے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ان لوگوں کا نام نہیں لے رہا لیکن اسپیکرصاحب کوپتا ہے۔ جس پر اسپیکر نے کہا کہ مجھے پارٹی کے ان لوگوں کا نہیں پتا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کو وزیرخزانہ نہیں ملا ان کو لیزپرلینا پڑا ہے۔ موجودہ وزیرخزانہ مشرف دوراورپیپلزپارٹی دورمیں بھی رہا ہے۔