سپین
(محمد سجاد اقبال
بارسلونا ۔پانچ جنوری کو بارسلونا کے نواحی ضلع بادالونا مین رہائشی عمارت میں آتشزدگی سے تین افراد جاں بحق ہوئے جن میں دو پاکستانی زاہد اللہ اور عبدالرزاق شامل ہیں
قونصل جنرل عمران علی چوہدری نے پریس بریفنگ مین دونوں کی تصدیق کر دی ہے بادالونا میں لگنے والی آگ کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ دھواں کے بادل اٹھتے نظر آ رہے تھے اور آگ کھڑیوں سے باہر دور تک جا رہی تھی۔ بادالونا سانت روک میں رہائشی عمارت میں لگنے والی آگ سے متاثرہ پاکستانیوں سے امدادی کیمپ میں قونصل جنرل عمران علی چوہدری کی ملاقات ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی
آگ لگنے کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ بادالونا کے میئر ایلکس نے کہا ہے کہ آگ کے نتیجہ میں ہونے والے جانی نقصان کا انتہائی دکھ ہوا ہے۔ بادالونا میں اس حادثہ پر تین دن کے سوگ کا اعلان بھی کیا۔ انہو ں نے مزید کہا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی بادالونا، بارسلونا سانتا کلوما سے آگ بجھانے والی گاڑیاں اور عملہ موقع پر پہنچا اور دیگر میڈیکل کے شعبہ کو بھی متحرک کیا گیا اور ڈاکٹروں کی بڑی تعداد وہاں پہنچی۔
علاقہ کے کونسلر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے تین افراد کے نام بتائے اور دیگر زخمیوں کے بارے میں بتایا ،کونسلر کا کہنا ہے کہ دو خواتین کی حالت زیادہ خراب ہے۔ انہو ں نے کہا کہ تمام زخمیوں کو ہسپتال کان روتی، سن پاو ، وج ایبرون اور دل مار میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ جن لوگو ں کو نفسیاتی دھچکہ لگا ہے ان کے لئے بھی کیمپ لگا دیا ہے۔ کونسلر نے جن تین جاں بحق افراد کے نام بتائے ان میں کوئی بھی پاکستانی نام شامل نہیں ہے۔ گو اس عمارت میں پاکستانی بڑی تعداد میں مقیم ہیں لیکن محفوظ رہے ہیں۔بادالونا سانت روک میں رہائشی عمارت میں لگنے والی آگ سے متاثرہ پاکستانیوں سے امدادی کیمپ میں قونصل جنرل عمران علی چوہدری کی ملاقات میں طرح کے تعاون کی یقین دہانی کروائی