جامشورو سندھ زاہد حسین سے
جامشورو سیہون شریف۔وزیراعلی سندھ کا حلقہ اور حضرت لعل شہباز قلندر کی نگری سیہون شریف مسائل کی آماجگاہ بن گیا:زائرین لٹنے لگے:پولیس کے اہلکار دونوں ہاتھوں سے اپنی جیبیں بھرنے لگے:-تفصیلات کے مطابق سندھ کے منتخب وزیراعلی سید مراد علی شاہ کا حلقہ اور صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندر کی نگری سیہون شریف مسائل کا شکار ہو گیا ہے ۔چھٹیوں کے دن آتے ہی پولیس والوں کی چاندی ہو جاتی ہے جبکہ بڑی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہے پولیس کے اہلکار گاڑی والوں سے بھاری رقوم لیکر انہیں اندر چھوڑ رہے ہیں جس سے سیہون کے شہری اور زائرین کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دربار کے آس پاس مین روڈ پر ایک طرف ٹھیلے والے قابض ہیں تو دوسری جانب بڑی گاڑیاں جن میں کوچز ۔مزدا اور کاروں کی بھی بھرمار کی وجہ سے پارکنگ کا مسئلہ درپیش ہے زائرین جن میں سعید ۔محمود۔رضا علی اور قمر شامل ہیں جن کا تعلق نارتھ ناظم آباد کراچی سے تھا انہوں نے سیہون پریس کلب پہنچ کر شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ دربار کے اطراف اور دادو مین روڈ پر ٹھیلے والوں اور بڑی گاڑیاں اتنی بڑی تعداد میں پارک ہیں کہ ذائرین کا گذرنا بھی بیوی بچوں کے ساتھ محال ہو گیا ہے انہوں نے آئی جی سندھ.ڈپٹی کمشنر جامشورو اور اعلی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا کہ خدارا ان پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر ہٹایا جاۓ جو رشوت کے باعث بڑی گاڑیوں کو اندر شہر میں چھوڑ کر مسائل بڑھا رہے ہیں اور غیر قانونی ٹھیلے والوں کو بھی ہٹا کر زائرین کو رلیف دیا جائے جبکہ اس ٹریفک جام کی شکایتوں سے تنگ آئے خود سجادہ نشیں حضرت لعل شہباز قلندر سید ولی محمد شاہ نے بھی اپنا مؤقف دیتے ہوئے بتایا کہ واقعی ناجا ئز ٹھیلے اور بڑی گاڑیوں کا داخلہ شہر کے اندر ممنوع قرار دیا جائے اور اس سلسلے میں گزشتہ ہفتے ایس ایس پی جامشورو عرفان بہادر۔اسسٹنٹ کمشنر سیہون فضل ربی چیمہ اور سی آئی اے انچارج سرور راہپوٹو نے دربار کے احاطے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دربار کے اطراف ٹھیلے اور پارکنگ پر سختی سےعمل درآمد کروایا جائے جبکہ لوکل انتظامیہ نے ان کے اس احکام کو پیروں تلے روند ڈالا ہے اور انہوں نے بھی مطالبہ کیا کہ فوری طور پر احکامات پر عمل کروایا جائے اور زائرین کو سہولت فراہم کی جائے