گجرات
گجرات ق لیگ کو ووٹ دینے سے بہتر ہے ہم نواز شریف ووٹ دے دیں سلیم جوڑاگجرات تحریک انصاف کے رہنماؤں نے چوہدری برادران سے الحاق مسترد کر دیا ہےپاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ق کے درمیان گجرات اور دیگر علاقوں میں انتخابی الحاق کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہو کر رہ گئی ہے پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ق کے ساتھ الحاق کے لیے اپنے پرانے ورکروں کو نظر انداز کرتے ہوئے نہ صرف الحاق کر لیا ہے بلکہ گزشتہ انتخابات میں نمایاں ووٹ حاصل کرنے والے امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری نہیں کیا باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز سابق امیدوار قومی اسمبلی الحاج محمد افضل گوندل کی رہائشگاہ پر ایک خفیہ میٹنگ ہوئی جس میں چوہدری احمد ندیم گجر ‘ تنویر گوندل ‘ افتخار سماں ‘ مہر امتیاز احمد ‘ ودیگر نے شرکت کی اس موقع پر تمام امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی جنہیں پی ٹی آئی نے ٹکٹ جاری نہیں کیا اس فیصلے پر پہنچے کہ پارٹی کی اس پالیسی کے خلاف زبردست احتجاج کریں گے اور احتجاجی طور پر وہ آج اپنے کاغذات نامزدگی مختلف سیٹوں پر داخل کرائیں گے اس فیصلے کو تحریری شکل دے دی گئی ہے ساتھ جینے اور مرنے کی قسمیں کھائی گئی ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ الحاج محمد افضل گوندل سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی کے مقابلے میں این اے 69سے کاغذات نامزدگی داخل کرائیں گے گزشتہ عام انتخابات میں الحاج محمد افضل گوندل نے 40ہزار کے قریب ووٹ حاصل کیے تھے مگر اس دفعہ ق لیگ نے انہیں مکھن سے بال کی طرح نکال پھینکا ہے این اے 69سے سابق وفاقی وزیر و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کے بھتیجے حسین الٰہی امیدوار ہیں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے درمیان انتخابی الحاق کے بعد چوہدری احمد ندیم گجر اور مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر پی ٹی آئی سے اپنی امیدیں وابستہ کرنے والے چوہدری تنویر گوندل این اے 68سے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے چوہدری افتخار احمد سماں سابق ڈپٹی وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے چوہدری مونس الٰہی کے مقابلے میں کاغذات جمع کرائیں گے اس سیٹ پر بھی پی ٹی آئی اور ق لیگ کا انتخابی اتحاد ہو چکا ہے مہر امتیاز احمد جنہوں نے سابقہ انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا اور پی ٹی آئی کے ان کارکنوں میں سرفہرست ہیں جنہوں نے جماعت کے لیے سب سے طویل ترین جیل کاٹی ‘ اور پی پی 31سے ٹکٹ کیلئے باضابطہ طور پر درخواست دے رکھی تھی اب پی ٹی آئی کے امیدوار سلیم سرور جوڑا کے مقابلے میں کاغذات جمع کرائیں گے اس طرح ضلع گجرات میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اتحاد نے تحریک انصاف کا شیرازہ بکھیر دیا ہے پی ٹی آئی کے کارکنوں کا موقف ہے کہ وہ ق لیگ کے ساتھ انتخابی اتحاد کے سخت خلاف ہیں اگر پی ٹی آئی نے الحاق کر بھی لیا ہے تو وہ ق لیگ کو ہرگز ووٹ نہیں دیں گے اس سے بہتر ہے کہ وہ نواز شریف کو ووٹ دے دیں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی کی ق لیگ کے ساتھ اتحاد سے قبل پوزیشن کافی بہتر تھی مگر ق لیگ کے ساتھ اتحاد کے بعد اسکی مقبولیت کا گراف نیچے گرا ہے دوسری طرف پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر چوہدری محمد سلیم سرور جوڑا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے شک ان کی جماعت کا ق لیگ کے ساتھ اتحاد ہو گیا ہے مگر وہ چوہدری پرویز الٰہی کو ہرگز ووٹ دینے کے لیے اپنے ووٹروں کو مجبور نہیں کریں گے بلکہ انکی جہاں تک ہو سکی مخالفت کریں گے کیونکہ وہ چوہدری سرور جوڑا مرحوم کے صاحبزادے ہیں جوڑا خاندان کی تاریخ سے لوگ خوب واقف ہیں ہم جھکنے اور ڈرنے والے نہیں ہر محاذ پر انکا مقابلہ کریں گے انہوں نے پی ٹی آئی پنجاب کے مرکزی رہنما علیم خان اور عمران خان کو بھی یہ پیغام بجھوا دیا ہے کہ ضروری نہیں کہ ہم ان کے ہر غلط فیصلوں پر آمین کرتے رہیں انہوں نے ٹکٹ مجھ سے واپس لینا ہے تو شوق سے لے لیں وہ ٹکٹ کو قطعا کوئی اہمیت نہیں دیتے مگر اصولوں کی سیاست کو خیر آباد نہیں کہہ سکتےہم اصولوں کی سیاست کرتے ہیں ۔