رپورٹ: حاجی محسن الہاشمی
( سید وصی گردیزی ڈپٹی سکٹری مسلم کانفرنس سٹی باغ AJK )
مسلم کانفرنس کنونشن کامیاب’تحریک انصاف کا مستقبل خطرے میں
آج ضلع باغ آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کا 87 واں جماعتی کنونشن منعقد ہوا۔ کنونشن سے قبل مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی باثر شخصیات اس بات کے اندازے لگانے میں مصروف تھیں کہ کیا سردار عتیق احمد خان جماعتی صدارت سے مستعفی ہونے بعد بڑی تعداد میں ‘پاور شو’ کر سکیں گے یا نہیں۔ ایک محدود اندازے کے مطابق کنونشن میں تقریباً سات ہزار کرسیاں لگائی گئیں اور پورے آزاد کشمیر سے تقریباً 10٫000 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ جب اجتماع ہوا کرتے ہیں تو تعداد معلوم کرنے کے لیے نہ صرف اخبارات اور ٹی وی کے نمائندگان رپورٹنگ کرتے ہیں بلکہ ریاستی ادارے بھی سرکاری وسائل کے ذریعے اعداد کا اندازہ لگاتے ہیں۔
مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے آج کے کنونشن میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی باثر شخصیات کے اندازے درست ثابت نہ ہو سکے اور دس ہزار کی مجموعی تعداد مستقبل قریب کی سیاست پر اثر انداز ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ایک خیال یہ بھی موجود ہے کہ اگر سردار عتیق خان ‘پاور شو’ کر بیٹھے تو ہو سکتا ہے کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں مختلف دھڑے اور الیکٹیبلز مسلم کانفرنس کی ڈوبتی کشتی کو سہارا دینے میں اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔ کچھ روز قبل وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان اور سردار عتیق کی ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاستی بیانیے کے تناظر میں آپ کو تحریک انصاف آزاد کشمیر کی غیر اہم سیاسی قیادت کے مقابلے میں زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ حالیہ دنوں میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی سردار سکندر حیات خان سے ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ کہیں سردار سکندر حیات خان اپنے زیر اثر مسلم لیگ (ن) کی اہم شخصیات سمیت مستقبل قریب میں مسلم کانفرنس کو دوبارہ زندہ کرنے میں اپنا کردار ادا نہ کریں۔ آج کے باغ کنونشن میں مسلم کانفرنس کا ‘پاور شو’ کشمیریوں کے لیے نئے سورج کے طلوع ہونے کی نوید لیے ہوئے ہے کہ یہ کنونشن کامیاب ہوا اور سیاسی حوالے سے تحریک انصاف کا مستقبل خطرے میں پڑھ گیا..