دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کے جھٹکے دو منٹ تک جاری رہے۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 4 بجکر39 منٹ پر آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر چھ اعشاریہ چار اور مرکز افغانستان میں کوہِ ہندوکش میں 210 کلو میٹر زیر زمین تھا۔
زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، پشاور، لاہور، چترال، مالاکنڈ، چکوال، راولپنڈی، ایبٹ آباد، لوئر دیر، کوہاٹ، سیالکوٹ، پاراچنار، حافظ آباد، جہلم، ڈی آئی خان، نوشہرہ، باجوڑ، شبقدر،مری، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اسکردو اور جھنگ میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے اس قدر شدید تھے کہ لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ فوری طور پر زلزلے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے جانے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پی ڈی ایم اے اور امدادی سرگرمیوں سے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے بارے میں رپورٹ بھی طلب کرلی۔
عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر متعلقہ محکمے اور ادارے چوکس رہیں، تمام تر تیاریاں اور انتظامات مکمل رکھے جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد ممکنہ نقصانات کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کی جائے، سرکاری اور نجی عمارتوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے۔
عثمان بزدار نے پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ زلزلے کے ممکنہ آفٹر شاکس کے پیش نظر پیشگی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔بشکریہ روزنامہ جنگ