نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکیورٹی کومرکز کا درجہ دیا گیا

0
157

پاکستان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکیورٹی (NISAS) کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ذریعے تعاون کے مرکز کا درجہ دیا گیا:

رپورٹ: محمد عامر صدیق اقوام متحدہ ویانا آسٹریا

پاکستان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکیورٹی (NISAS) کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے جوہری سلامتی کے شعبے میں تعاون کرنے والے مرکز کا درجہ دیا ہے۔ پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (PNRA) کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکیورٹی (NISAS) کو آئی اے ای اے ہیڈ کوارٹرز میں ایک دستخطی تقریب میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی جانب سے تعاون کرنے والے مرکز کا درجہ دیا گیا۔ پی این آر اے کے چیئرمین جناب فیضان منصور نے آئی اے ای اے کے نیوکلیئر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ محترمہ لیڈی ایورارڈ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔ دستخط کی تقریب میں چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) ڈاکٹر راجہ علی رضا انور اور H.E. آفتاب احمد کھوکھر، آسٹریا میں پاکستان کے مستقل نمائندے اور سفیر۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی این آر اے نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی جوہری سلامتی سے متعلق تربیتی سرگرمیاں کر رہا ہے۔ اس معاہدے کے ساتھ، یہ کوششیں مزید ہموار ہو جائیں گی اور آئی اے ای اے کے ساتھ پاکستان کے تعاون کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوں گی۔ انہوں نے ان اقدامات میں پاکستان کی حمایت جاری رکھنے پر IAEA کے نیوکلیئر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔ DDG Evrard نے یہ بھی بتایا کہ یہ معاہدہ جوہری تحفظ اور سلامتی کے شعبے میں IAEA کے ساتھ پاکستان کی جاری تعاون کی کوششوں میں ایک اہم پیشرفت کو نمایاں کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مرکز نہ صرف قومی اقدامات میں اپنا حصہ ڈالے گا بلکہ خود کو خطے میں ایک بہترین مرکز کے طور پر قائم کرے گا۔ NISAS پاکستان میں ان تین اداروں میں سے ایک ہے جو جوہری سلامتی کی تربیت سے متعلق ہے۔ اس نے پہلے IAEA کے زیر اہتمام قومی اور علاقائی تربیتی کورسز کی میزبانی کی ہے اور اس معاہدے پر دستخط کے ساتھ، مرکز چار سال کی مدت کے لیے IAEA کے ساتھ مل کر قومی اور علاقائی سطح پر جوہری سلامتی سے متعلق تربیتی سرگرمیوں کو مزید نافذ کرے گا۔ NISAS پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز [PIEAS] میں دوسرے IAEA تعاون کرنے والے مرکز کے طور پر شامل ہوا جس نے 2019 میں درجہ حاصل کیا اور جوہری توانائی کے شعبے میں IAEA کے زیر اہتمام سرگرمیوں کو نافذ کرنا جاری رکھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here