کوٹ چھٹہ۔تحصیل سٹی کوٹ چھٹہ میں غیر مستند لیبارٹری ٹیکنیشنز نےمیڈیکل لیبارٹریوں کے نام پر عوام کو لوٹنے اور عوام کی جان سے کھیلنے کے لئے لیبارٹریوں کے نام پر ڈیرے جما لئے۔کوٹ چھٹہ تحصیل کا مر کزی شھر ہونے کے باوجود محکمہ صحت کے اعلی حکام نے چشم پوشی کر رکھی ہے۔ان لیبارٹریوں پر کوئی مستند پتھالوجیسٹ موجود نہیں۔ان غیر قانونی لیبارٹریوں کی ہوشربا فیسیں مریضوں کے لئے درد سر بنی ہوئی ہیں۔ پرائیویٹ ہسپتال چلانے والے اکثر ڈاکٹرز نے ان لیبارٹری مالکان سے اپنا کمیشن طے کر رکھا ھے۔بعض ڈاکٹرز نے تو ان ٹیکنیشنز کو اپنے ہسپتال کے اندر چھپ کر کام ٹیسٹ کرنے کی اجازت تک دے رکھی ہے۔جس کی وجہ سے مریضوں کو ڈاکٹرز کی من پسند لیبارٹریوں سے ہی ٹیسٹ کرانے پڑتے ہیں۔جبکہ ان لیبارٹریوں پر ٹیسٹ کرنے کی سہولتیں اور آلات نہ ہونے کے برابر ہیں۔لیبارٹری مالکان نے مریضوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے مشہور لیبارٹریوں کے نام پر کولیکشن سینٹرز کھول رکھے ہیں۔بلد سیمپل لے کر اپنی ہی لیب پر ٹیسٹ رپورٹ تیار کر لیتے ہیں اور بھاری فیسیں وصول کر لیتے ہیں۔۔
محکمہ صحت کے آعلی حکام اور ہیلتھ کئر کمیشن والوں کو چاہئے کہ ایسی غیر قانونی لیبارٹریوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔لیبارٹریوں کو مستند پتھالوجیسٹ کی نگرانی میں کام کرنے کا پابند کیا جائے ۔
قاضی عصمت اللہ شمع نیوز کوٹ چھٹہ