والدین اپنےبچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے اسلامی اقدار اپنائیں ,پیر احسن شاہ نوشاہی

0
1384
noshahi

بریڈفورڈ: جامع مسجد تبلیغ السلام ویسٹ گیٹ میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی یاد میں عظیم الشان صد سالہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ عالمی مبلغ اسلام پیر سید معروف حسین شاہ نوشاہی کی سرپرستی میں نوجوانوں کی کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے وارثِ سلسلۂ نوشاہیہ صاحبزادہ پیر سید احسن شاہ شرافت نوشاہی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃاللہ علیہ انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں ابھرنے والی ایک عظیم ہستی کا نام ہے، جنہوں نے مختلف شعبہ ہائے حیات میں گوناگوں خدمات اور کارنامے سر انجام دیئے، آپ حب رسولﷺ، علم و فضل، زہد و تقویٰ، عبادت و ریاضت، تواضع و انکساری، اخلاق و سلوک، ادب و شاعری، فقہ و حدیث اور تصنیف و تالیف کے میدانوں میں اپنی مثال آپ تھے۔ دور دور تک آپ کے ہم عصروں میں آپ کا کوئی مماثل نظر نہیں آتا تھا۔ آپ کی خدمات کا دائرہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے، آپ کی پوری عمر دین و سنیت کی احیاو تجدید کرتے ہوئے گزری۔ آپ نے ایک ہزار سے زائد کتابیں تصنیف فرماکر قوم و ملت کی دینی، شرعی اور نظریاتی طور پر جو رہنمائی فرمائی ہے وہ آپ کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ آپ نے اپنے اخلاق و کردار، علم و عمل اور تحریر و قلم کے ذریعے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہِ راست پر لانے کے گراں قدر کام سر انجام دیئے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے حب رسولﷺ اور محبت کے پیغام کو عام کریں، اپنی نوجوان نسل اور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے والدین عملی طور پر اسلامی اقدار کو اپناتے ہوئے ایک عظیم مثال بنیں۔ علامہ محمد ارشد مصباحی نے پیر سید معروف حسین شاہ نوشاہی کی برطانیہ میں نصف صدی سے زائد عرصہ میں ان کی عظیم خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیر صاحب نے مسلک اہلسنت اور اعلیٰ حضرت کے پیغام کو نہ صرف عام کیا بلکہ برطانیہ میں سنیت کی بنیاد رکھی- اب ان کے لختِ جگر بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نوجوان نسل کو اسلام کے امن اور محبت کا پیغام دے رہے ہیں۔ مفتی واجد اقبال نے کہا کہ اعلیٰ حضرت رحمۃاللہ علیہ کئی ایک اوصاف و محاسن کے مالک اور ایک ہمہ جہت و عبقری شخصیت کے حامل تھے۔ آپ کی شخصیت کے کئی ایک نمایاں اور ممتاز پہلو ہیں، جن میں سے ایک اہم پہلو خدمتِ خلق اور حقوقِ انسانیت ہے، ساٹھ کی دہائی میں پیر معروف حسین نوشاہی نے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے برطانیہ میں آنے والے مسلمانوں کی نہ صرف اصلاح کی بلکہ اس دور میں بد ترین اسلاموفوبیا کا بہادری سے مقابلہ کیا، کارخانوں میں کام کرنے والے مسلمان مزدوروں کو اپنی مذہبی اقدار اور عبادات کے مذہبی حقوق دلانے میں عملی کردار ادا کیا، برطانیہ بھر میں مساجد کے جال بچھا کر مسلمانوں کو دین اسلام پر مضبوطی سے کاربند رہنے کا سامان پیدا کیا۔ امام محمد بلال نوشاہی نے کہا کہ ہمیں امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات اور حضرت پیر سید معروف حسین شاہ نوشاہی کے امن و محبت کے پیغام کو عام کرنا ہوگا۔ کانفرنس سے علامہ مفتی انصر القادری ،ڈاکٹر اطہر حسین، علامہ شبیر سیالوی، مفتی عبدالقدیر، شیخ ابرار رشید، مولانا مفتی شاہد علی نقشبندی، مولانا کلیم الازہری اور دیگر نے خطابات کئے جبکہ حافظ عبدالقادر نوشاہی، قاری زاہد شریف، قاری محمد اشرف، حاجی محمد افضل، محمد اسماعیل اور عیسیٰ خان نوشاہی نے خوبصورت انداز میں اعلیٰ حضرت کا کلام پیش کیا- دو نشستوں میں جاری رہنے والی کانفرنس میں نظامت کے فرائض حافظ بلال نوشاہی اور قاری صدام حسین نوشاہی نے سر انجام دیئے۔ کانفرنس میں برطانیہ بھر سے نوجوان مرد اور خواتین قافلوں کی صورت پہنچ کر شریک ہوئے۔ کانفرنس کا اختتام نصف شب کو ہوا اور صاحبزادہ پیر سید احسن شرافت شاہ شرافت نوشاہی نے امت مسلمہ کے اتحاد اور اتفاق کے لئے خصوصی دعا کی ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here