لندن (نیوزڈیسک) آئی سی سی نے ورلڈ کپ کے دوران کرپشن سے نمٹنے کیلئے نیا فارمولا تیار کر لیا۔ کھلاڑیوں، آفیشلز اور آرگنائزرز کو کیش کے بجائے خصوصی ڈیبٹ کارڈز استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق میگا ایونٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھلاڑیوں، ٹیموں کے آفیشلز، امپائرز، میچ ریفریز اور ٹورنامنٹ سے وابستہ دیگر افراد کو ڈیلی الاؤنس کی مد میں نقد رقم میں ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔ہر شخص کو ایک ڈیبٹ کارڈ جاری کیا گیا ہے جس میں ان کے ڈیلی الاؤنس کے مساوی رقم موجود ہے۔ذرائع کے مطابق ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں اور
آفیشلز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کیش رقم یا بینک چیک استعمال کرنے سے گریز کریں اور جہاں رقم کی ادائیگی کرنا ہوتو وہاں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ ڈیبٹ کارڈ زکا استعمال کیا جائے۔کارڈ زکے استعمال سے منتظمین اور آئی سی سی کے تفتیش کاروں کو یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ کب، کہاں اور کس کے ساتھ رقم کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ اس بارے میں مزید تحقیق کیلئے اس جگہ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لے جاسکے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اور انگلش بورڈ کی کوشش ہے کہ کرکٹ میں بڑھتی ہوئی کرپشن کو روکنے کیلئے کھلاڑیوں، آفیشلز اور دیگر افراد کو کیش میں ادائیگی نہ کی جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران ہر ٹیم کو اس کے ڈیلی الاؤنس کے مساوی کریڈٹ حد دی گئی ہے اور ہر کارڈ میں چھ جولائی تک ہونے والے گروپ میچوں تک کریڈٹ حد دی گئی ہے اور یہ کارڈز اگست تک استعمال کئے جاسکیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کھلاڑی ریسٹورنٹس اور شاپنگ کیلئے ان ڈیبٹ کارڈز کو ہی استعمال کررہے ہیں