وزیراعظم عمران خان 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا باقاعدہ آئندہ ماہ آغاز کریں گے جب کہ فوج نے بھی منصوبے میں تعاون
کی پیشکش کردی۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ٹاسک فورس برائے ہائوسنگ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب کے وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید، رکن اسمبلی نجیب ہارون، کوارٹر ماسٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز، ڈائریکٹر جنرل آرمی لینڈ میجر جنرل نوید صفدر، سیکرٹری ہاوسنگ ڈاکٹر عمران زیب خان، ارشد داد، یعقوب طاہر اظہار، علی ظفر، ضیغم محمود رضوی، اخوت فائونڈیشن کے سلیم رانجھا اور دیگر شریک تھے۔ وزیراعظم کو ٹاسک فورس نے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے متعلق اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے کی پلاننگ، اس پر عملدرآمد اورنگرانی کا طریقہ کار شفاف انداز میں وضع کیا گیا۔ یہ منصوبہ کم آمدن رکھنے والے شہریوں کے لئے ہے جبکہ کچی آبادیوں کو باضابطہ بنایا جائیگا۔
وزیراعظم کو بتایاگیا کہ اس حوالے سے کثیرالجہتی پہلوئوںکے پیش نظر ایک جامع ہائوسنگ پالیسی مرتب کی جا رہی ہے جس کا مقصد سازگار ماحول اور ون ونڈو آپریشن کی سہولت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروںکو فراہم کرنا بھی ہے۔منصوبے پر یقینی عملدرآمدکیلئے ایک سپریم باڈی قائم کی جائیگی وزیراعظم نے اس منصوبے کی ذمہ داری لینے کا پہلے ہی فیصلہ کیا ہوا ہے جس سے نہ صرف 50 لاکھ بے گھر شہریوں کو ذاتی چھت کی فراہمی ممکن ہو سکے گی تاہم ساتھ ہی ایک بڑی اقتصادی سرگرمیوں کے آغاز اور نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع کی فراہمی کا سبب بنے گی۔لیفٹیننٹ جنرل معظم اعجاز نے اپنے افسران اور جوانوں کیلئے رہائشی ضروریات کو پوراکرنے کے لئے آرمی کے تجربات کے حوالے سے تفصیلی
آگاہی دی۔ انہوں نے 50 لاکھ رہائش گاہوں کی فراہمی کے منصوبے پرعملدرآمد کیلئے فوجی تجربہ کے ساتھ خدمات کی فراہمی کی پیشکش بھی کی۔