غریب محنت کش کا وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کےپڑوس میں رہنا جرم بن گیا۔
وفاقی وزیر کے فارم ہاؤس میں گائے گھس جانے پر اُن کے بیٹے نے دو خواتین سمیت چھ افراد پرمشتمل خاندان کے خلاف پرچہ کٹوادیا، بارہ سالہ لڑکا اُسی پرچے پر پہلے گرفتار ہوا پھر رہا کردیا گیا۔ رہائی پانے والے لڑکے ضیاء الدین کا کہنا تھا کہ گائے غلطی سے فارم ہاؤس میں چلی گئی تو اُنہوں نے اُس کو باندھ لیا، ہم گائے کھول کر گھر لے تو ڈنڈا برداروں نے پہلے گھر پر حملہ کیا، پھر تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درخواست دے کر گرفتار کرادیا۔
گرفتار خاندان کے رشتے داروں نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے مظاہرے کے دوران اعظم سواتی کو برطرف کرکے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف گرفتار خاندان کو انصاف دے اور وفاقی وزیراعظم سواتی کو فوری برطرف کیا جائے۔
مظاہرین نے کہا کہ گائے کے مسئلے پر پورے خاندان کو جیل میں ڈالنا کہاں کا انصاف ہے؟
مظاہرین نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار خاندان کو فورا رہا کیا جائے۔بشکریہ روزنامہ جنگ