وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری تک سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو پہنچی ہے جس میں ایک خاتون ملازمہ پر تشدد کرتی نظر آرہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں یہ واضح معلوم ہورہا ہے کہ خاتون گھریلو ملازمہ پر تشدد اس لیے کر رہی ہیں کیونکہ اس نے ’چائے میں پتی زیادہ ڈال دی تھی۔‘ اور خاتون ملازمہ سے یہ سوال کرتی نظر آرہی ہیں کہ چائے میں زیادہ پتی کیوں ڈالی۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری تک سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو پہنچی ہے جس میں ایک خاتون ملازمہ پر تشدد کرتی نظر آرہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں یہ واضح معلوم ہورہا ہے کہ خاتون گھریلو ملازمہ پر تشدد اس لیے کر رہی ہیں کیونکہ اس نے ’چائے میں پتی زیادہ ڈال دی تھی۔‘ اور خاتون ملازمہ سے یہ سوال کرتی نظر آرہی ہیں کہ چائے میں زیادہ پتی کیوں ڈالی۔
شیریں مزاری تک یہ ویڈیو پہنچی تو انہوں نے شدید غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے ایک پوسٹ جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’کیا کوئی اس عورت کی شناخت کرنے میں میری مدد کرسکتا ہے، یہ کون ہے اور کہاں سے اس کا تعلق ہے؟ کاروائی کرنےکے لیے اس معلومات کی ضرورت ہے۔ ‘
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ہونے کی حیثیت سے شیریں مزاری گھریلو ملازمہ پر تشدد کے خلاف برہم دکھائی دے رہی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر بے حد خوشی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے یہ ویڈیو شیریں مزاری تک پہنچی اور اس سے زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ انہوں نے اس اقدام پر فوری ایکشن لینے کا کہا ہے۔بشکریہ روزنامہ جنگ