فرانس کا بد نام زمانہ فلمی انداز میں مفرور ڈکیت ریڈوائن فائڈایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا، پولیس کا کہناہے کہ جب اسے گرفتار کیا گیا وہ برقعے میں تھا۔
ریڈوائن فائڈ تین ماہ قبل خصوصی سیکیورٹی والی جیل سے فلمی انداز میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار ہونے میں کامیاب ہوا تھا جو اس کے ساتھیوں نے تربیتی مرکز سے گن پوائنٹ پر حاصل کیا تھا۔ فرانسیسی پولیس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پہلی جولائی کو جیل سے فرار ہونے کے بعد سے فرانسیسی پولیس اُس کے مسلسل تعاقب میں تھی،اُسے تین ماہ کی شدید تلاش کے بعد تحویل میں لیا گیا۔
اس کی تلاش میں کئے جانے والےایک خصوصی آپریشن کے دوران وہ پولیس کے ہاتھ لگ گیا۔ اس کے ساتھ اس کےبھانجے اور بھائی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق چند روز قبل اسے برقعے میں دیکھا گیا جس میںصرف اس کی آنکھیں دکھ رہی تھیں۔وہ گاڑی میں سوار ہونے جا رہا تھا جو ایک خاتون چلا رہی تھیں۔اس کی چال سے اس کے مرد ہونے کا گمان ہوا۔
منگل کی رات دوبارہ اسے برقعے میں دیکھا گیا۔وہ اس وقت ایک جوان لڑکی کے ساتھ گاڑی سے اتر کر عمارت میں جا رہا تھا۔پولیس نے شک کی بنا پر اس عمارت پر چھاپا مارا جہاں سے وہ بمعہ لڑکی گرفتار ہو گیا۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق اس آپریشن میں سو سے زائد نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔ ریڈوائن نے اپنی شناخت اتنی صفائی سے چھپائی تھی کہ اس کے پڑوسیوں کو بھی کوئی غیر معمولی حرکت دیکھنے میں نہیں آئی۔
پانچ سال قبل بھی وہ جیل کی دیواروں کو بارودی مواد سے اڑا کر فرار ہوا تھا مگر صرف چھ ہفتوں بعد ہی دوبارہ پولیس کے ہاتھ لگ گیا تھا حالانکہ اُس نے پولیس سے بچنے کے لیے مختلف بھیس بھی بدلے تھے۔
ریڈوائن فائڈ نوعمری میں جرائم پر مبنی ہالی وڈ فلموں سے متاثر تھا اور انہی فلموں کے کرداروں کے خواب دیکھتا ہوا وہ ایک مجرم بنا۔
پولیس اسے ایک باقاعدہ ڈکیت قرار دیتی ہے، وہ ڈکیتی کی مختلف وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ اُس کا اپنا جرائم پیشہ گروہ ہے اور وہ اپنے حلقے میں اپنی دلیری کی وجہ سے پسند کیا جاتا ہے۔ پہلی ڈکیتی کے بعد وہ فرانس سے فرار ہو گیا تھا لیکن کچھ عرصے بعد لوٹ آیا تھا۔بشکریہ روزنامہ جنگ