یوم پاکستان 14اگست کے موقع پر پاکستان سفارت خانہ ویانا آسٹریا میں پرچم کشائی پرُوقار تقریب کا انعقاد
ویانا آسٹریا رپورٹ : محمد عامر صدیق )
یوم پاکستان 14اگست کے موقع پر پاکستان سفارت خانہ ویانا آسٹریا میں جشن آزادی کی پُروقار تقریب کا انعقاد ہوا سفیر پاکستان منصور احمد خان کی زیر قیادت میں بروز بدھ 14 اگست صبح (10) بجے ایک شاندار اور پرُوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں سفارت خانہ ویانا کے کمیونٹی کونسلر اور سفارت خانہ پاکستان کے اسٹاف نے اپنی اپنی فملیز سمیت اور پاکستانی کمیونٹی کی مختلف تنظیموں کے نمائندگان اور بچوں و خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ پاکستان سفارت خانہ ویانا آسٹریا میں پہلی بار کشمیر پرچم لگا ئے گئے. سفیر پاکستان منصور احمد خان تقریب میں اپنی فیملی کے ساتھ تشریف لے کر آے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا. تقریب کا آغاز سفارت خانہ پاکستان کے اسٹاف طاہر جنجواہ کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ہیڈ چانسری لیاقت حسین وڑائچ نے ادا کرتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کو یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور یوم پاکستان 14اگست کی مبارکباد دی۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کے قوم کے نام پیغامات پڑھ کر سنائے گۓ اور پاکستانی کمیونٹی نے جوش و خروش سے تالیاں بجا کر پیغامات کا اظہار کیا ۔ پیغامات کے بعد سفیر پاکستان منصور احمد خان نے قومی ترانہ سُریلی آواز کے ساتھ تمام حاضرین نے مل کر قومی ترانہ پڑھا اور سبز ہلالی پرچم کو ہوا میں بلند کر کے پرچم کشائی کی رسم ادا کی. قومی ترانہ کے اختتام پر حاضرین نے بڑی گرمجوشی سے تالیاں بجا کر قومی پرچم کو خراج تحسین پیش کیا ۔ سفیر پاکستان منصور احمد خان نے پاکستانی کمیونٹی کا یو م پاکستان کی تقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور یوم پاکستان کی مبارک باد دی سفیر پاکستان منصور احمد خان نے خاص طور پر اپنے خطاب میں کہا. آج کشمیر میں آزادی کی تحریک ایک بار پھر تیز سے تیز تر ہوتی جا رہی ہے، جتنی تحریک تیز ہو رہی ہے ، اتنا ہی کفر کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے ، کہیں تڑپتے لاشے ، کہیں ترستے زخمی، کہیں روتی مائیں ، کہیں سسکتی بہنیں ، روتے بلکتے معصوم بچے اور تڑپتے نوجوان ، جنہیں برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔۔۔ ایسی بندوقیں استعمال میں کی جا رہی ہیں جن سے اعضاء خصوصاً آنکھیں متاثر ہو رہی ہیں ۔ انٹرنیٹ ، موبائل اور ٹیلی فون کا نظام بند کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہیں۔ کرفیو نافذ ہے ۔کشمیری محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔لیکن اس سب کے باوجود جذبہ جہادو آزادی گرم ہوتا جارہا ہے ، اور کشمیریوں نے آخری بات کہہ دی کہ یا تو آزادی حاصل کریں گے یا شہادت پائیں گے .1947سے لے کر آج تک آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، یہی وجہ ہے کہ کشمیری آج تک قربانیوں کی داستانیں رقم کر رہے ہیں۔دوسری طرف پاکستانیوں نے بھی یہ ثابت کر دکھایا کہ اے کشمیریو تم تنہا نہیں ہو، تم پریشان نہ ہونا، لاکھوں پاکستانیوں کے دل تمہارے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہزاروں مسلمان جان کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار بیٹھے ہیں ۔وطن عزیز کی بقا بھی تو کشمیر کی بقا کے ساتھ ہے ۔پاکستانیوں کی زندگی بھی تو کشمیریوں کی زندگی کے ساتھ ہے۔ سفیر پاکستان منصور احمد خان نے کشمیریوں کے حق میں دعا کروائی سب نے ایک آواز کہا کشمیر بنے گا پاکستان بعد میں سفیر پاکستان پاکستانی کمیونٹی میں گھل مل گے سب مہمانوں کے ساتھ گروپ تصویر بنوا ئی آخر میں سفارت خانہ ویانا کے ہیڈچانسری لیاقت حسین وڑائچ نے پاکستانی کمیونٹی کو سفارتخانہ کی جانب سے ریفریشمنٹ کی دعوت دی.